ایک سال سے نہری پانی بند، زمینیں بنجر، باغات تباہ

ایک سال سے نہری پانی بند، زمینیں بنجر، باغات تباہ

مونڈکا (نامہ نگار)ایک سال سے نہری پانی نہ ہونے پر زمینیں بنجر،باغات تباہ ہوگئے ،ہر لحاظ سے کسانوں کو ختم کرنے کی بھرپور کوشش جاری ہیں۔ان خیالات کا اظہار شاہ جمال کی زمیندار میاں محمد عاصم دھنوتر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ۔

ان کے ساتھ مثالی کاشتکار سیٹھ میاں محمد آصف کا کہنا تھا کہا جاتا ہے کسان اس ملک میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، افسوس اس ریڑھ کی ہڈی کو مکمل برباد کیا گیا ہے ،کھاد بیج ادویات پہلے بہت مہنگی ہیں، دوسری جانب ایک سال سے نہریں بند پڑی ہیں ،شدید مشکلات کا سامنا ہے ،کسانوں کا اتنا مہنگا ڈیزل لے کے فصلیں سیراب کرنا کسی بھی چیلنج سے کم نہیں ،کسانوں کو تمام ضروری سہولیات فراہم کی جائیں تا کہ زراعت کا شعبہ باقی رہ سکے ۔ مہر محمد شعیب جانگلہ کا کہنا تھا کہ نہری پانی نہ ہونے کی وجہ سے باغات کی پھلوں میں پہلے سے کئی گنا زیادہ کمی واقع ہوئی ہے کیونکہ پھل پھول پانی کی کثرت سے بڑھتے ہیں مگر اس بار سبزیوں کے ساتھ ساتھ باغات کابھی بیڑا غرق ہوگیا ہے ، اگر نہریں اور نالے پختہ کرنے تھے تو سردیوں میں کرتے جب پانی کی زیادہ ضرورت نہیں ہوتی مگر یہاں سارا نظام اُلٹا چل رہا ہے ،کسانوں کے فائدے کے لئے کسی نے آج تک آواز نہیں اٹھائی ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں