سینکڑوں واسا ملازمین تنخواہوں سے محروم،بجلی گیس کے کنکشن منقطع

سینکڑوں واسا ملازمین تنخواہوں سے محروم،بجلی گیس کے کنکشن منقطع

ملتان (خصوصی رپورٹر)واسا اتھارٹی کا اجلاس نہ ہونے اور ڈائریکٹر فنانس و ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس کی تعیناتی میں مسلسل تاخیر کے۔۔

 باعث واسا ملتان کے ڈیلی ویجز سمیت 200 سے زائد ملازمین دو ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں، بروقت تنخواہیں نہ ملنے سے متعدد ملازمین کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے جبکہ بجلی اور گیس کے کنکشن بھی کٹ چکے ہیں۔ کئی گھروں میں راشن ختم ہو چکا ہے اور بچوں کی اسکول فیسیں بھی ادا نہیں ہو پا رہیں۔متاثرہ ملازمین کا کہنا ہے کہ واسا انتظامیہ نے انہیں تنخواہیں دینے کے بجائے میپکو اور پٹرول پمپ مالکان کو کروڑوں روپے کے واجبات ادا کر دیے ، جس کے باعث ان کی تنخواہوں میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے ۔ ملازمین کا شکوہ ہے کہ فیلڈ میں سخت گرمی میں ڈیوٹی دینے کے باوجود انہیں محنت کا معاوضہ نہیں مل رہا، جس سے ان کا معاشی نظام مفلوج ہو گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق واسا اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے ، حالانکہ رواں مالی سال میں ریکارڈ ریکوری کی گئی ہے ۔ محکمہ جاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ کی منظوری اور مالی پالیسی کے تعین کے لیے اتھارٹی اجلاس ضروری ہے ، مگر کئی ماہ سے یہ اجلاس منعقد نہیں کیا جا رہا، جس کی وجہ سے مالی امور میں تعطل پیدا ہو چکا ہے ۔تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے ملازمین شدید ذہنی دباؤ اور مالی مشکلات میں مبتلا ہیں۔ متعدد ملازمین نے قرض لے کر گھر کا خرچ چلانے پر مجبور ہونے کا بتایا جبکہ کچھ نے روزمرہ کی اشیاء اُدھار لینا شروع کر دی ہیں۔متاثرین نے ڈائریکٹر جنرل پنجاب واسا لاہور، منیجنگ ڈائریکٹر خالد رضا خان، ڈائریکٹر ایڈمن، ڈپٹی کمشنر اور کمشنر ملتان سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر آئندہ چند روز میں ان کی تنخواہیں جاری نہ کی گئیں تو وہ احتجاج اور دفاتر کا گھیراؤ کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔ ملازمین نے کہا کہ ستھرا پنجاب جیسے منصوبے اسی وقت کامیاب ہو سکتے ہیں جب محنت کشوں کو ان کا حق وقت پر دیا جائے ۔یہ صورتحال نہ صرف ملازمین بلکہ واسا کی کارکردگی پر بھی منفی اثر ڈال رہی ہے کیونکہ مالی مشکلات سے دوچار عملہ پوری توجہ کے ساتھ فرائض انجام دینے سے قاصر ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو فوری طور پر ملازمین کی تنخواہیں جاری کرنی چاہئیں تاکہ صفائی و نکاسی آب کے منصوبے متاثر نہ ہوں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں