بینظیر بھٹو مقبول اور بااصول لیڈر تھیں، خواجہ عمران
آمریت کیخلاف گیارہ سال قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں، افتخار علی
ملتان (لیڈی رپورٹر)پاکستان پیپلزپارٹی ملتان سٹی کے سیکرٹری انفارمیشن خواجہ عمران کی رہائش گاہ پر بینظیر بھٹو کی 18ویں برسی کے موقع پر دعائیہ تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ عمران، صوبائی حلقہ 218 کے صدر ملک افتخار علی، ملک رمضان کمبوہ، حاجی طاہر، نذیر کاٹھیا، اعجاز بھٹی، سلیم اللہ اور راشد سمیت دیگر رہنماؤں نے مشترکہ بیان میں کہا کہ بینظیر بھٹو عالمی سطح کی مقبول اوربا اصول لیڈر تھیں، جنہوں نے اپنی پوری زندگی عوامی خدمت اور جمہوریت کے لئے وقف کر رکھی تھی۔انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ نے آمر جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء کے خلاف گیارہ سال جدوجہد کی، قید و بند اور جلاوطنی سمیت سخت مشکلات برداشت کیں، مگر آمریت کے سامنے کبھی جھکیں نہیں۔ رہنماؤں کے مطابق بینظیر بھٹو 1988ء میں عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیراعظم منتخب ہوئیں اور بعد ازاں 1993ء میں دوبارہ وزارتِ عظمیٰ سنبھال کر عوامی فلاح اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لئے اہم اقدامات کئے ۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ جنرل مشرف کے آمرانہ دور میں بھی بینظیر بھٹو نے جرات مندانہ موقف اپنایا اور جان کے خطرات کے باوجود وطن واپس آ کر جمہوریت کی بحالی کی جدوجہد جاری رکھی۔، جس کی پاداش میں انہوں نے اپنی جان قربان کر دی۔تقریب کے اختتام پر بینظیر بھٹو کے درجات کی بلندی کے لئے خصوصی دعا کی گئی اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ان کے ادھورے جمہوری مشن کو چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں مکمل کیا جائے گا ۔