سرکاری دکانوں کے کم کرائے اور قبضے، انکوائری شروع

سرکاری  دکانوں کے کم کرائے اور قبضے، انکوائری شروع

سرگودھا(نامہ نگار)سرکاری دوکانوں کے کرایہ جات کے تعین میں بے قاعدگیوں اور سینکڑوں د کانوں کی نیلامیاں نہ ہونے سے سرکاری خزانے کو خطیر نقصان پہنچنے کے انکشاف پر چھان بین کا آغاز کر دیا گیا۔

 ،ڈپٹی کمشنر سرگودھا سے تفصیلات طلب کر لی گئیں، ذرائع کے مطابق سرگودھا میں بلدیاتی ادارے کی 2506 سرکاری دوکانیں ہیں، جن میں سے 1878 کے کرایہ جات کا تعین آخری مرتبہ دسمبر 2020 میں کیا گیا تھا جو کہ متعلقہ مارکیٹوں سے کم ہے اور تین سالوں سے یہی وصول ہو رہا ہے جبکہ دیگر 6 سو سے زائد دوکانوں کی نیلامیاں مختلف تنازعات کے باعث نہیں ہو رہیں، بیشتر پر غیر قانونی قبضے ہیں، ان دوکانوں کے کیسز بھی مختلف فورمز پر زیر سماعت ہیں جن کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ متعلقہ شعبہ جات کے ملازمین پس پردہ خود ہی نا جائز قابضین کی رہنمائی کرتے رہے اور کمشنر وڈپٹی کمشنر کے متعدد مرتبہ احکامات کے باوجود کیسز کی پیروی کے حوالے سے بھی تاخیری حربے اختیار کر کے معاملات کو طول دیا جا رہا ہے ،جس پر ڈپٹی سیکرٹری کالونیز I بورڈ آف ریونیو پنجاب نے ضلعی سربراہ سے ناجائز قبضہ و دائر کیسز کی صورتحال اور دوکانوں کی سابقہ نیلامیوں کی تفصیلات فوری طور پر طلب کر لی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران حکومت نے ناجائز قبضوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے اور نیلامیوں کا از سر نو جائزہ لے کر مارکیٹ کے مطابق کرایہ جات کا تعین کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس کے تحت اقدامات اٹھائے جار ہے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں