22 کونسلوں میں ارھائی ہزار کھلے مین ہولز شہریوں کیلئے موت کے کنویں بن گئے

22 کونسلوں میں ارھائی ہزار کھلے مین ہولز شہریوں کیلئے موت کے کنویں بن گئے

سرگودھا(سٹاف رپورٹر)ڈویژنل و تحصیل انتظامیہ کی سنجیدگی اعلانات اور دعوؤں تک محدود، نچلی سطح پر چیک اینڈ بیلنس کے فقدان کی وجہ سے شہر کی مرکزی اور۔۔۔

 ذیلی شاہراؤں کے ساتھ ساتھ گلی محلوں میں کھلے مین ہولز کی ایک بڑی تعداد بدستور حادثات اور مشکلات کا موجب بنی ہوئی ہے، جن کی مرمت اور ان پر ڈھکن رکھنے کیلئے مختلف ادوار میں پہلے بھی اعلانات ہوتے رہے ،شہریوں کی بڑھتی ہوئی شکایات اور حادثا ت کے تناظر میں موجودہ ڈویژنل انتظامیہ نے ستمبر 2023میں میٹروپولیٹن کارپوریشن حکام کو مین ہولز پر ڈھکن رکھنے اور ان کی مرمت کا ٹاسک دیا جس پر عملدرآمد کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ مختصر تعداد میں ڈھکن سپر وائزروں کو دیئے گئے جن میں سے اکثریت نے اقرباپروری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سفارشی افراد اور اس کے عوض پیسے دینے والوں کی گلیوں کے کھلے مین ہولز میں ڈھکن رکھوا دیئے ،22یونین کونسلوں میں سپروائزروں کے حالیہ سروے کے مطابق لگ بھگ اڑھائی ہزارسے زائد کھلے مین ہولز اب بھی موت کے کنویں بنے ہوئے ہیں،ڈویژنل حکام بھی پھر سے خاموش ہو گئے ہیں، جبکہ شہر میں جابجا کھلے مین ہولز سے شہریوں کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں، روزانہ بیس سے زائد افراد اوسطاً حادثات کا شکار ہو رہے ہیں، جس پر انہوں نے نگران صوبائی حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں