آڈٹ اعتراض،گوالہ کالونی کا قیام10سال سے زیر التواء

آڈٹ اعتراض،گوالہ کالونی کا قیام10سال سے زیر التواء

سرگودھا(سٹاف رپورٹر ) سرگودھا میں گوالہ کالونی کے قیام کا منصوبہ آڈٹ اعتراضات دور کرنے کے حوالے سے ایک دوسرے پر ذمہ داری عائد کرنے اور ۔

سیاسی مداخلت کے باعث مذاق بن کررہ گیا ہے ،منظوری سے لے کر اب تک 6ڈی سی اوز اور4ڈپٹی کمشنرز نے اپنی تعیناتی کے دوران کوششیں ضرور کیں مگر انہیں ہتھیار ڈالنا پڑے ،بلدیہ سرگودھا نے شہر میں جانوروں کے باعث سیوریج اور صفائی کا نظام ابتر ہونے پر18 سال قبل جانوروں کو شہر سے باہر منتقل کرنے کیلئے جھال چکیاں کے قریب محکمہ ریونیو کی اراضی پر گوالہ کالونی بنانے کا فیصلہ کیا، اس ضمن میں اراضی اقساط پر خریدی گئی، جسکی اقساط بھی ادا کر دی گئی، اراضی ٹرانسفر کرنے کے دونوں اداروں میں معاملات طے پا رہے تھے کہ آڈٹ ٹیم نے اراضی کی ایڈوانس ادائیگی کو غیر قانونی قرار دے کر اعتراض لگا دیا، جو دور کیا جا رہا ہے اور نہ ہی ذمہ داری کا تعین ہو سکا، جس پر سیاسی قیادت کو دباؤ بڑھانے کا موقع مل گیا اور یہ معاملہ گزشتہ ایک دہائی سے التواء کا شکار ہے ،ہر آنیوالے آفیسر کے دور میں متعدد بار فائلیں اوپن ہوئیں اور بند کر دی گئیں، اسی طرح شہر میں جا بجا غیر قانونی باڑوں کو صفائی کی راہ میں بنیادی وجہ قرار دیا جا چکا ہے ، اس حوالے سے جہاں اب تک کروڑوں روپے خرچ ہو چکے ہیں ،اور شہریوں کی نگاہ اب وزیر اعلی مریم نواز شریف پر لگی ہوئی ہیں اور اسکے ساتھ وہ تذبذ ب کا شکار بھی ہیں کہ سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے اس خصوصی منصوبے اور شہر کے اس دیرینہ مسئلہ جلد حل ہو جائے گا؟

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں