کچی آبادیوں میں پلاٹوں کی تقسیم میں گھپلوں کا انکشاف
سرگودھا(سٹاف رپورٹر )ضلع کی بیشتر کچی آبادیوں میں پلاٹوں کی تقسیم کے حوالے سے سنگین نوعیت کی بے ضابطگیوں کا انکشاف جبکہ فیلڈ عملہ کی جانب سے ضلعی افسران کو مالکانہ حقوق کی ادائیگی ناممکن قرار دے دی گئی۔۔۔
ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کی طرف سے 2024کی آخری سہ ماہی میں نیم سرکاری ادارے کی جانب سے ضلع میں کچی آبادیوں کاشروع ہونیوالا سروے لگ بھگ مکمل کر لیا گیا ہے جس میں جہاں بہت سے معاملات دگرگوں پائے گئے وہاں محکمہ مال کے افسران و ملازمین کی اقربا پروی اور سنگین نوعیت کی کرپشن بھی سامنے آئی ہے ، ابتدائی طور پر 54شمالی میں 2016میں قائم کی گئی پانچ مرلہ سکیم کا جائزہ لینے کے دوران معلوم ہوا کہ تحصیلدار، گرداور ،پٹواری سمیت دیگر متعلقہ شعبوں کے ملازمین نے منظور شدہ نقشہ کے مطابق 151پلاٹوں کی ابتدائی طور پر اسناد تقسیم کیں،تاہم بعدازاں متذکرہ کچی آبادی کی مسجد، پارک، ہسپتال کیلئے مختص جگہوں اور دیگر ویلفیئر پلاٹوں کو مبینہ رشوت کے عوض فروخت کر دیا گیایہاں تک اس کیلئے سڑکوں اور گلیوں کی پیمائش بھی کر کے دوبار ہ اس کا نقشہ تیار کر کے ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا، اور الاٹیوں کی تعداد 250سے زائد ہو گئی ،اس عمل سے ایک طرف تو متعدد الاٹیوں کی جگہیں ریکارڈ میں کم کر کے باقی حصوں کو تجاوزات قرار دے کر الاٹیوں کوبلیک میل کیا گیا، تو دوسری طرف قانونی پیچیدگیوں اور ایک ہی جگہ کی دویا تین اسناد جاری کر کے لوگوں کو آپس میں لڑوادیا گیا اب بھی لوگ آپس میں آئے روز دست و گریباں ہوتے ہیں اور متعد د کیسز عدالتوں اور مختلف فورمز پر چل رہے ہیں ،جبکہ فیلڈ عملے کی جانب سے حکام بالا کو مالکانہ حقوق کی ادائیگی اس صورتحال میں ناممکن قرار دے کر معاملات دبا دیئے گئے اورمحکمہ مال کی جانب سے سائلین کی ایک بھی سنی نہیں جا رہی ،افسرا ن بھی ذمہ داروں کو بچانے کیلئے سرگرم ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی طرح ضلع کی دیگر کچی آبادیوں میں بھی سروے کے دوران مختلف نوعیت کی بے ضابطگیوں اور اقرباپروی سامنے آئی ہے ،جس پرصوبائی حکومت کی جانب سے وسیع پیمانے پر ایکشن متوقع ہے ۔