واٹر فلٹریشن پلانٹس 31 جنوری تک فعال کرنیکی ڈیڈلائن

سرگودھا(سٹاف رپورٹر )صاف پانی اتھارٹی حکومت پنجاب نے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے لگائے گئے واٹر فلٹریشن پلانٹس کی دیکھ بھال کے معاملات میں بد انتظامی کی روک تھام اور مطلوبہ تفصیلات دستیاب نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے۔۔۔
ضلعی حکومتوں کو 31جنوری کی ڈیڈ لائن دیدی گئی ، ذرائع کے مطابق سرگودھا سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں مجموعی طور پر 803واٹر فلٹریشن پلانٹس مکمل طور پر غیر فعال ہیں جبکہ چالو حالت میں پائے گئے 1ہزار10میں سے بیشتر واٹر فلٹریشن پلانٹس مقررہ معیاد میں مرمت، کیمیکل ی ا فلٹرکی تبدیلی سمیت دیکھ بھال کے دیگر امور نظر انداز کئے جانے کے باعث پیور کوالٹی پانی فراہم نہیں کر رہے ، اس امر کی نشاندہی حالیہ انسپکشن کے دوران ہوئی اور یہ بات بھی سامنے آئی کہ ان واٹر فلٹریشن پلانٹس کے ہینڈ اوور کرنے کے معاملات اور متعلقہ اداروں کی عدم توجہی کے باعث پینے کے پانی کے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں انکی تنصیب پر اربوں روپے اور مرمت کے حوالے سے کروڑوں روپے خرچ کئے جانے کے باوجود متعلقہ شہری صاف اور صحت مند پانی کی دستیابی سے محروم ہیں، سرگودھا ڈویژن میں بھی صورتحال مختلف نہیں جہاں 71 واٹر فلٹریشن کی انسپکشن کے دوران 62 غیر فعال پائے گئے ،جس پر پنجاب صاف پانی اتھارٹی کے چیف انجینئر پراجیکٹس کی جانب سے تشویش کااظہار کرتے ہوئے تمام فلٹریشن پلانٹس کو فعال کرنے کیلئے ڈپٹی کمشنرز کو 31 جنوری تک تمام مطلوبہ تفصیلات دیئے گئے ایک پرفارما کے ذریعے بھجوانے کی ہدایت کی اور اس ضمن میں اسسٹنٹ منیجر پالیسی اینڈ پلاننگ پنجاب صاف پانی اتھارٹی کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے ۔