گندم خریداری کے جدید،شفاف نظام بارے اجلاس کا انعقاد

میانوالی (نامہ نگار )ڈپٹی کمشنر میانوالی خالد جاوید گورایہ کی زیر صدارت حکومتِ پنجاب کی جانب سے گندم کی خریداری کے جدید اور شفاف نظام سے متعلق اجلاس ڈی سی آفس کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں کسانوں، آڑھتیوں، فلور ملز مالکان، محکمہ خوراک، زراعت اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں حکومتِ پنجاب کے الیکٹرانک ویئر ہاؤس رِیسیپٹ سسٹم پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس نظام کے تحت حکومت پنجاب نے گندم کی خرید و فروخت کے روایتی طریقہ کار کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے نوٹیفائیڈ گودام قائم کیے ہیں، جہاں کسان بغیر کسی کرائے کے اپنی گندم چار ماہ تک مفت سٹور کر سکیں گے ۔اجلاس میں بتایا گیا کہ گندم محفوظ رکھنے کے بعد کسانوں کو ایک الیکٹر انک رسید جاری کی جائے گی جس کی بنیاد پر وہ بینک سے بغیر سود کے گندم کی قیمت کا 70 فیصد تک قرض حاصل کر سکیں گے ۔ کسان جب چاہیں، چار ماہ کے اندر بہتر نرخ ملنے پر گندم فروخت کر سکتے ہیں، اور انہیں گودام سے اجناس نکالنے کی بھی ضرورت نہیں ہو گی۔ خریدار کو صرف رسید کی بنیاد پر سودا کیا جائے گا اور گودام کا عملہ ہی گندم متعلقہ خریدار کے حوالے کرے گا ۔ ڈپٹی کمشنر میانوالی خالد جاوید گورایہ نے کہا کہ حکومت پنجاب کا یہ انقلابی اقدام کسانوں کے لیے ایک بڑی سہولت ہے ، جس سے نہ صرف انہیں بروقت مالی مدد حاصل ہو گی بلکہ گندم ذخیرہ کرنے کے دوران گندم کی قیمتوں میں اضافہ بھی متوقع ہو گا جو کہ زمیندار کی آمدن میں اضافہ کا سبب بنے گا۔