جانوروں کی افزائش نسل کیلئے غیر معیاری سیمن استعمال ، بیماریاں پھیلنے کا خطرہ

 جانوروں کی افزائش نسل کیلئے  غیر معیاری سیمن استعمال ، بیماریاں پھیلنے کا خطرہ

سرگودھا(سٹاف رپورٹر)رجسٹریشن کے بغیر غیر ملکی سیمن سے جانوروں کی افزائش نسل کی آڑ میں وسیع پیمانے پر بیماریا ں پھیلانے اور سادہ لوح فارمرز سے لوٹمار کابڑھتا ہوا سلسلہ باعث تشویش بنتا جا رہا ہے۔۔۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے لائیو سٹاک ایکٹ 2014کے تحت غیر رجسٹرڈ سیمن کے ذریعے نسل کشی پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ شق33کے تحت اسے قابل دست اندازی جرم قرار دیا گیاہے ،جبکہ ضلع کے بیشتر دیہی علاقوں میں جانوروں میں نت نئی بیماریوں اور ان کی ہلاکتوں کی اطلاعات پر چھان بین کی گئی تو معلوم ہوا کہ ویٹرنری اتائی ڈاکٹرز کی ایک بڑی تعداد سستے داموں غیر معیاری سیمن حاصل کر کے انتہائی مہنگے داموں فروخت کر رہے ہیں، ان سیمن سے جانوروں میں ایسی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے جو پاکستان میں سرے سے پائی نہیں جاتیں،یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ ابتدائی معلومات کی بنیاد پر محکمہ کی جانب سے بعض علاقوں میں کاروائیاں بھی کیں اور مختلف سماج دشمن عناصر کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف مقدمات بھی درج کروائے گئے مگر ان کاروائیوں سے مجموعی صورتحال میں کوئی بہتری سامنے نہیں آ سکی ، فارمرز حضرات کا کہنا ہے کہ محکمہ ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کی وجہ سے حکومتی احکامات کے مطابق ایسے عناصر کو قلع قمع نہیں کیا جا سکا، انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں