18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی پر پابندی کے بل کی منظوری کا خیر مقدم

 18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی پر  پابندی کے بل کی منظوری کا خیر مقدم

بھیرہ(نامہ نگار) 18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی پر پابندی کے بل کی قومی اسمبلی سے منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے ناہیدہ محبوب الٰہی فاؤنڈیشن کے چیئر پرسن خواجہ زاہد نسیم ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ۔۔۔

 اس بل کی منظوری سے پاکستان میں بچوں کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کم عمر بچوں کی شادی کا مسئلہ ایک سنگین صورت اختیار کر چکا تھا جس کی روک تھام کے لیے فاؤنڈیشن اپنی فاؤنڈر پاکستان کی پہلی خاتون ڈپٹی اٹارنی جنرل ناہیدہ محبوب الہی مرحومہ کے ویثرن کو لے کر مسلسل جدوجہد میں مصروف تھی جس کے نتیجے میں پارلیمنٹ نے یہ بل منظور کیا ہے یہ ہمارے لیے باعث فخر ہے خواجہ زاہد نسیم ایڈوکیٹ نے کہا کہ اس سلسلہ میں سماجی تنظیم پودا کی ڈائریکٹر ثمینہ نذیر اور ان کی ٹیم کی کوششیں بھی انتہائی قابل تعریف ہیں انہوں نے بتایا کہ نئے قانون کے تحت وفاقی دارالحکومت میں 18 سال سے کم عمر لڑکے اور لڑکی کا نکاح غیر قانونی ہو گا شناختی کارڈ کے بغیر نکاح پڑھانے پر نکاح خواں کو ایک سال قید کی سزا دی جائے گی جبکہ لڑکے اور لڑکی اور والدین کو 2 سے 3 سال قید با مشقت کی سزا دی جا سکے گی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں