سرکاری نرخ نظر انداز: 19 اشیا 200 روپے تک مہنگی فروخت
سرگودھا( سٹاف رپورٹر)مارکیٹ کمیٹیوں کے افسران اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی مایوس کن کارکردگی کے ساتھ ساتھ بے ضابطگیوں کا کنٹرول ممکن ہو ااور نہ ہی افسران کو نیلامیوں کی نگرانی کا پابند نہیں بنایا جا سکا۔۔۔
جبکہ ذخیرہ اندوزمناسب قیمتوں پر اشیاء کی فروخت میں مسلسل رکاورٹ بنے ہوئے ہیں، ذرائع کے مطابق حساس ادارے کی جانب سے مارکیٹ کمیٹیوں کے افسران اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی مایوس کن کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے قبل ازیں جن اشیاء کے ریٹ مقرر کئے گئے تھے ان میں سے 19مختلف اجناس و اشیاء مقرر کردہ نرخوں کی بجائے 100سے 2سو روپے تک اضافی وصول کئے جا رہے ہیں،اسی طرح سبزیاں اور پھل وافر ہونے کے باوجود مصنوعی قلت ظاہر کر کے ان کی اضافی نرخوں پر فروخت جا ری ہے مارکیٹ کمیٹیوں کے بیشتر معاملات /امور نچلا عملہ سرانجام دے رہا ہے ، قیمتوں کے تعین کے حوالے سے دی گئی گائیڈ لائن مکمل طور پر نظر انداز ہونے کی وجہ سے مڈل مین کی من مانیاں عروج پر ہیں،سیکرٹریز مارکیٹ کمیٹی ہدایات کے باوجود اشیاء کے نرخ مقرر کرنے کے وقت حاضر نہیں ہوتے ،اوروضع کردہ طریقہ کار پر عملدرآمد کی شرح صفر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ پرائس کنٹرول میکنزم پر عملدرآمد میں مکمل ناکام ہے بالخصوص سبزیاں اور دیگر اجناس کی قیمتوں میں توازن پیدا نہیں ہو پا رہا،اوران اشیاء کی قیمتوں میں کمی کمیشن مافیا ،ذخیرہ اندوز کی رکاوٹوں کے باعث نہیں ہو رہی ،جبکہ قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے اس ضمن میں سول ایڈمنسٹریشن کو فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیاہے ۔