بجلی سستی، برف مہنگی، بلاک 1300 روپے سے زائد پر فروخت، لوٹ مار کے ریکارڈ ٹوٹ گئے

سرگودھا(سٹاف رپورٹر)چیک اینڈ بیلنس کے فقدان کے باعث جہاں آئس فیکٹریوں میں حفظان صحت کے اصولوں کی پامالی معمول بن کر رہ گئی ہے وہاں مہنگے داموں برف کی فروخت نے لوٹ مارکے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ ڈالے۔۔۔
اور مختصر دنوں میں 100فیصد اضافے کے بعد برف کے فی بلاک کی قیمت 13سو سے تجاوز کر چکی ہے ، عام و غریب شہریوں کیلئے ٹھنڈا پانی کی اب دستیاب نہیں،شہر سمیت دیگر مقامات پر 15سے زائد فیکٹریاں قائم ہیں،جن کے مالکان نے پول کر کے موجودہ سیزن کے ابتداء میں برف کے فی بلاک کی قیمت 5سو روپے مقرر کی اور جوں جوں وقت گزرتا گیا اسی تناسب سے قیمتوں میں اضافہ ہوتا رہا،پول کے ذریعے ریٹ کا تعین کرنے کے غیر قانونی اقدام کے خلاف پھٹہ مالکان کی شکایات کے باوجودانتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہوئی ، پھٹہ مالکان کا کہنا ہے کہ لگ بھگ تمام آئس فیکٹریاں سو لر سسٹم پر چل رہی ہیں اس دورانیہ میں بجلی کی قیمت بھی گیارہ روپے فی یونٹ کم ہوئی مگر مالکان نے برف کی قیمت کم کرنے کی بجائے مزید بڑھا کر عوام کا خون نچوڑنا شروع کر دیا، یہ امر قابل ذکر ہے کہ سلانوالی سمیت دیگر اضلاع میں برف کی قیمت چھ سو سے سات سو روپے فی بلاک ہے مگر شہر میں قائم 15آئس فیکٹریوں کی اجارہ داری نے معاملات گھمبیر بنا رکھے ہیں، جن پر انتظامیہ کا کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں، پھٹہ مالکان نے کمشنر و ڈپٹی کمشنر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔