غیر قانونی بلڈ بینکو ں میں غیر صحت مند خون بے بس، مجبور شہریوں کو مہنگے داموں بیچنے کا انکشاف
سرگودھا(سٹاف رپورٹر)شہر اور گردونواح کے علاقوں میں نان کوالیفائیڈ افراد کی طرف سے قائم غیر قانونی لیبارٹریاں اور بلڈ بینکوں کو ریگولرائزڈ کرنے کی حکومتی گائیڈ لائن پر عملدرآمد ایک چیلنج بن کر رہ گیا ہے ۔۔
جنہیں متعلقہ ڈاکٹروں اور محکمہ صحت کے افراد کی مکمل پشت پناہی بھی حاصل ہے ، ان بلڈ بینک میں غیر صحت مند انسانوں کے خون اونے پونے داموں لے کر مجبور اور بے بس مریضوں کو مہنگے داموں دیئے جانے کا انکشاف بھی ہوا ہے ، دلچسپ امر یہ کہ بلڈ لینے کے بعد معصوم شہریوں کو خون کے ٹیسٹ اور کراس میچنگ وغیرہ کیلئے بھی متعلقہ ڈاکٹرز اپنی من پسند لیبارٹری میں بھیج کر اپنے مطلب کا رزلٹ لیتے ہیں، اس طرح ایک غیر صحت مند خون بے بس اور مجبور شہریوں کو دیا جا رہا ہے ، اس قسم کی لیبارٹریاں زیادہ تر سرکاری و نجی ہسپتالوں کے نزدیک قائم ہوتی ہیں، جبکہ پرائیویٹ کلینک اور ہسپتالوں میں بھی اکثریت نان کوالیفائیڈ عملہ ہی موجود ہوتا ہے ، سرگودھا شہر میں تقریباً 15سے 20کوالیفائیڈ پیتھالوجسٹ موجود ہیں، جبکہ ضلع میں سینکڑوں لیبارٹریاں کسی بھی ایم بی بی ایس ڈاکٹر اور پتھالوجسٹ کا نام لکھ کر شریف اور معصوم شہریوں کو سر عام لوٹ رہی ہے جبکہ محکمہ صحت اور ہیلتھ کیئر کمیشن کے اہلکار اس اہم مسئلہ کو کنٹرول کرنے کی بجائے اتائیت کے مسئلہ کو بھی کنٹرول کرنے کی ناکام ہیں، ہیلتھ اتھارٹی حکام کا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں گاہے بگاہے کارر وائی عمل میں لائی جاتی ہے ۔