قائدآباد تا فتح پور روڈ 4سال بعد بھی نامکمل، شہری سراپا احتجاج
قائدآباد (نمائندہ دنیا)چار سال قبل 2021ء میں شروع ہونے والا قائدآباد تا فتح پور 20 کلو میٹر طویل روڈ آج تک مکمل نہ ہو سکا۔۔۔۔
کروڑوں روپے لاگت کے اس اہم ترقیاتی منصوبے کو دو سال میں مکمل ہونا تھا، تاہم فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث کام سست روی کا شکار رہا اور گزشتہ دو برس سے مکمل طور پر بند پڑا ہے ، جس کے باعث عوام شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔یہ سڑک دامنِ مہاڑ کے درجنوں دیہات اور وادی سون کو قائدآباد سے ملاتی ہے ۔ حکومت کو اس علاقے سے نکالی جانے والی قیمتی معدنیات سے ماہانہ کروڑوں روپے آمدن حاصل ہو رہی ہے ، مگر اس کے باوجود مقامی آبادی کو بنیادی سفری سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے ۔سڑک کی ٹوٹ پھوٹ، گہرے گڑھوں اور شدید گرد و غبار نے طلبہ، مریضوں اور عام شہریوں کے لیے سفر کو اذیت ناک بنا دیا ہے ۔ جو فاصلہ ماضی میں آدھے گھنٹے میں طے ہو جاتا تھا، اب دو گھنٹے میں مکمل ہوتا ہے ، جس سے تعلیمی سرگرمیاں اور روزمرہ معمولات بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔اہلِ علاقہ نے حکومتِ پنجاب اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس منصوبے پر فوری توجہ دی جائے ، فنڈز جاری کر کے قائدآباد تا فتح پور روڈ کی جلد از جلد تکمیل کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو ریلیف فراہم ہو سکے ۔