آئی ایم ایف نے دوسرے جائزے کی تکمیل پر کنٹری رپورٹ جاری کر دی

اسلام آباد: (دنیا نیوز) آئی ایم ایف نے دوسرے جائزے کی تکمیل پر کنٹری رپورٹ جاری کر دی۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025 میں پاکستان نے 1.3 فیصد پرائمری سرپلس حاصل کیا، پاکستان کے زرِ مبادلہ کے ذخائر 14.5 ارب ڈالر تک بڑھ گئے۔

آئی ایم ایف کے مطابق افراطِ زر میں سیلاب کے باعث اضافہ عارضی ہے، پاکستان کو مستحکم پالیسیوں کا تسلسل برقرار رکھنا ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق ٹیکس نیٹ کی توسیع اور ٹیکس نظام کی سادگی اولین ترجیح ہونی چاہئے، ڈیٹا، شماریات اور گورننس میں بہتری ناگزیر ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس، ایس او ایز اور توانائی سیکٹر میں گہری اصلاحات ضروری ہیں، پاور ٹیرف ایڈجسٹمنٹ سے گردشی قرض میں کمی کی جاسکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق توانائی شعبے کی کارکردگی بہتر بنانا پاکستان کی مسابقت کیلئے اہم ہے، سخت مانیٹری پالیسی برقرار رکھنا مہنگائی کو ہدف پر رکھنے کیلئے ضروری ہے۔

اقوام متحدہ نے سٹیٹ بینک کو فاریکس مارکیٹ میں شفافیت اور لچک بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سیلاب نے موسمیاتی اصلاحات کی اہمیت اجاگر کی ہے، دستاویز میں پانی کے بہتر استعمال اور قدرتی آفات کی تیاری پر زور دیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف رپورٹ میں پاکستان کی معیشت میں نجی شعبے کی قیادت میں نمو کو اہم قرار دیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں