ہر دلعزیز طارق عزیز کو مداحوں سے بچھڑے 4 برس بیت گئے

لاہور (دنیا نیوز) معروف کمپیئر، اداکار، شاعر اور مصنف طارق عزیز کو مداحوں سے بچھڑے 4 برس بیت گئے ہیں، طارق عزیز کی گرج دار اور ہر دل عزیز آواز نیلام گھرمیں برسوں گونجتی رہی، ان کے منفرد انداز میزبانی نے شائقین کو ان کا پرستار بنایا۔

1936ء میں جالندھر میں پیدا ہونے والے طارق عزیز نے ابتدائی تعلیم بھی جالندھر سے ہی حاصل کی اور 1947ء میں پاکستان کے شہر ساہیوال میں ہجرت کر کے آ گئے، انہوں نے گورنمنٹ کالج ساہیوال سے گریجوایشن کیا، طارق عزیز ایک پاکستانی ٹیلی ویژن پریزینٹر تھے جو کوئز شو نیلام گھر کی وجہ سے مشہور ہوئے، انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ریڈیو پاکستان لاہور سے کیا۔

طارق عزیز پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے کوئز شو کی میزبانی کیلئے بھی مشہور ہیں، بعد میں ان کے شو کا نام بدل کر ’طارق عزیز شو‘ ہو گیا اور پھر یہ ’بزم طارق عزیز‘ رہا، تجربہ کار ہوسٹ نے اپنے ٹی وی شوز میں کئی مشہور سپورٹس پرسنز، شخصیات اور دانشوروں کے انٹرویوز کئے، وہ 1997ء سے 1999ء تک رکن قومی اسمبلی بھی رہے۔

طارق عزیز نے 1974ء میں ٹی وی پر اپنی پہلی نمائش کے بعد سے شہرت حاصل کی، وہ پاکستانی فلموں میں بھی نظر آئے، وحید مراد اور زیبا کے ساتھ فلمی کیریئر کا آغاز 1967ء میں ریلیز ہونے والی فلم انسانیت سے کیا، فلم ’ہار گیا انسان‘ میں بھی نظر آئے اور 1960ء اور 70ء کی دہائی کے آخر میں پاکستان فلم انڈسٹری میں کام کیا، انہوں نے 1969ء میں فلم ’سلگیرہ‘ کیلئے دو نگار ایوارڈ اپنے نام کیے۔

فلم انڈسٹری میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ طارق عزیز ایک ادیب اور شاعر بھی تھے، انہوں نے کئی کتابیں لکھیں جن میں ہزار داستان، فٹ پاتھ کہتے ہیں پارلیمنٹ تک، اقبال شناسی، ہمزاد کا درد شامل ہیں، ان کو 1994 میں حکومت پاکستان کی جانب سے تفریحی صنعت میں خدمات کے صلے میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ ملا، 17 جون 2020ء کو حرکت قلب بند ہو جانے سے طارق عزیز انتقال کر گئے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں