بھارت پیسے کی خاطر غیرملکی کرکٹرز کو اپنے بورڈز سے لڑوانے لگا
لاہور: (ویب ڈیسک) بھارت پیسے کی خاطر غیرملکی کرکٹرز کو اپنے بورڈز سے لڑوانے لگا۔
آئی پی ایل پہلے ہی ٹیسٹ کرکٹ کیلئے خطرناک قرار دی جا چکی ہے، اب اس کی فرنچائزز نے انٹرنیشنل کرکٹ کیلئے خطرے کی نئی گھنٹی بجا دی ہے، کئی ٹاپ کرکٹرز اپنے ملک کیلئے کھیلنے کی خاطر ان بھارتی فرنچائزز سے اجازت لیتے ہوئے دکھائی دیں گے۔
اس وقت آئی پی ایل فرنچائزز نے دنیا کی مختلف لیگز میں ٹیمیں خرید لی ہیں، ان میں سی پی ایل، جنوبی افریقی اور یو اے ای انٹرنیشنل لیگ شامل ہیں ، اب بہت سی ٹیموں نے امریکا کی نئی میجر کرکٹ لیگ میں بھی سرمایہ کاری کرلی ہے، اسی لیے یہ ٹیمیں پلیئرز سے میگا ڈیلز کا ارادہ رکھتی ہیں تاکہ وہ انھیں تمام لیگز کیلئے دستیاب ہوں، اگر کوئی پلیئر میگا ڈیل سائن کرلے تو پھر اسے اپنے ملک کی نمائندگی کیلئے فرنچائز سے این او سی لینا پڑے گا، یہ منصوبہ پہلے ہی سامنے آ چکا تھا تاہم اب اس کی ورکنگ میں تیزی آ گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ان پلیئرز سے 7.5 ملین ڈالر تک کی ملٹی ٹورنامنٹ ڈیلز کی جا سکتی ہیں ، پیٹ کمنز اور سٹیون سمتھ جیسے آسٹریلوی کرکٹرز کو اپنے ملک کیلئے سال کے 12 مہینے کھیلنے کے عوض زیادہ سے زیادہ 2.3 ملین ڈالر ملتے ہیں۔
آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر اور دہلی کے ساتھ منسلک شین واٹسن نے کہا کہ صورتحال تیزی سے اسی پوائنٹ کی جانب بڑھنے لگی، یہ درست ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ سب سے مقدم ہے مگر اب اسے صرف تین ممالک آسٹریلیا، انگلینڈ اور بھارت میں ہی ترجیح دی جاتی ہے، دیگرممالک میں ایسا نہیں ہوتا۔
ادھر کرکٹ آسٹریلیا کے چیف نک ہوکلے نے مذکورہ خطرے کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے زیادہ سے زیادہ پلیئرز کو آئی پی ایل میں کھیلنے کی اجازت دیتے رہیں گے۔