ڈیٹا پروٹیکشن بل چھ سال بعد کابینہ کمیٹی سے منظور کرانے کی سفارش

اسلام آباد:(دنیا نیوز) ڈیٹا پبلک اور شئیر ہونے سے روکنے کیلئے ڈیٹا پروٹیکشن بل چھ سال بعد کابینہ کمیٹی سے منظور کرانے کی سفارشات پیش کردی گئیں۔

کابینہ ذرائع کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا پلوشہ خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ وزارت ایک متفقہ بل کا ڈرافٹ تیار کرلے تاکہ ڈیٹا پبلک اور شئیر ہونے سے روکا جا سکے۔

اس پر انوشہ رحمان کا کہنا تھا کہ ڈیٹا پروٹیکشن بل کے ڈرافٹ کو تیار ہوئے 6 سال ہوگئے کیوں یہ ڈرافٹ کابینہ کو نہیں بھجوایا گیا؟ اس پراسیس کو مزید تاخیر کا شکار نہ بنایا جائے، یورپی یونین کے قانون میں عمر کی حد 18 سال تک ہی ہے، ہمیں سٹیک ہولڈرز کی بات ماننے کی ضرورت نہیں ہے،یورپی یونین میں صارفین کا ڈیٹا 2 سال تک ہی رکھا جا سکتا ہے۔

انوشہ رحمان کے اعتراضات اٹھانے کے بعد سیکرٹری آئی ٹی عائشہ حمیرا نے کہا کہ اس بل پر کام مکمل کرلیا گیا ہے، امید ہے یہ بل جلد کابینہ سے منظور کرایا جائے گا، یہ پرانا بل ہے۔

اس پر اپنے جواب میں سینیٹر افنان اللہ خان نے کہا کہ کوئی بات نہیں یہ بل ڈیٹا پروٹیکشن پر مبنی ہے آپ بل تیار کرکے پارلیمنٹ میں بھیج دیں، ہمیں بل دوبارہ کابینہ کو ہی بھجوانا پڑے گا۔

ممبر لا وزارت آئی ٹی کا کہنا تھا کہ اس بل کو ہم نے اٹارنی جنرل آفس بھجوانا ہے جبکہ سیکرٹری ارکان قائمہ کمیٹی نے بل ڈرافٹ کابینہ کے بجائے کمیٹی میں پیش کرکے منظور کرانے کی سفارش کردی۔

خیال رہے آئندہ اجلاس میں اس بل کو کابینہ کمیٹی منظور کرلے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں