عمران خان کے وکلاء کو اڈیالہ جیل داخلے سے روکنے کا کیس، عدالت نے درخواست نمٹا دی

اسلام آباد: (دنیانیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے وکلاء کو اڈیالہ جیل داخلے سے روکنے کے کیس میں تین وکلاء پر مشتمل کمیشن قائم کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانیٔ پی ٹی آئی کے وکلاء فیصل چودھری اور نعیم پنجوتھا کو اڈیالہ جیل میں داخلے سے روکنے کے خلاف درخواست پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے سماعت کی۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس میں کہا  کہ درخواست گزار وکلاء لوکل کمشنر کو ہر وزٹ پر دس ہزار روپے ادا کرینگے، بانی پی ٹی آئی کے ہر وکیل کے ساتھ تین ایسوسی ایٹ جیل ٹرائل میں جائیں گے۔

پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ تین ایسوسی ایٹ ساتھ لے جانے کا آرڈر نہ کریں وہاں جگہ بھی کم ہے، جس پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ جیل ٹرائل کرنے کا فیصلہ بھی تو آپ نے کیا ہے، اگر ملزم 9 سو وکیل بھی کرنا چاہتا ہے تو ان کو اجازت ہو گی، جب جیل ٹرائل کا فیصلہ کیا تھا تو اُس وقت دیکھ لیتے کہ کیا پیچیدگیاں ہونگی۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیئے کہ آپ پبلک کے لوگوں کو کم کر دیں، متعلقہ لوگوں کو جانے کی اجازت دیں، اگر ایسا ہے تو میں کمرہ عدالت میں موجود پبلک کے لوگوں کی بُک طلب کروں گا دیکھا جائے گا کہ کمرہِ عدالت میں موجود ان لوگوں کو وکلاء اور صحافیوں پر ترجیح کیوں دی گئی۔

عدالت میں دورانِ سماعت پراسیکیوٹر جنرل اور نعیم حیدر پنجوتھا میں تلخ کلامی ہوئی جس پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق عدالت نے کہا کہ اس بڑی جنگ میں آپ وکلاء اپنا ڈیکورم کیوں خراب کر رہے ہیں؟ عدالت نے تین وکلاء پر مشتمل کمیشن قائم کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں