آئی پی پیز کا کیپسٹی پیمنٹس کے ساتھ معاہدوں کی خلاف ورزی کا انکشاف
اسلام آباد: (ذیشان یوسفزئی) آئی پی پیز کی جانب سے کیپسٹی چارجز وصولی کے ساتھ معاہدوں کی خلاف ورزیاں کرنے کا انکشاف ہوا ہے اور سالوں سے معاہدوں کی پامالی کرتے آ رہے ہیں۔
آئی پی پیز نے معاہدوں کے مطابق گزشتہ کئی سالوں سے بجلی پیدا کی اور نہ ہی پلانٹس کی بندش کے ساتھ ہیٹ ریٹ ٹیسٹ کروائے۔
معاہدوں کے مطابق بجلی گھروں کی پیداواری صلاحیت 60 فیصد تک ہے لیکن گزشتہ 4 برسوں میں 18 آئی پی پیز نے صفر سے 7 فیصد کی اوسط سے بجلی پیدا کی۔
دنیا نیوز کو وزارت توانائی کی دستیاب دستاویز کے مطابق 8 بجلی گھر گزشتہ 4 سال سے مکمل طور پر بند پڑے ہیں، 1200 میگا واٹ کی چائنہ پاور کمپنی نے 23-2022 میں 2 فیصد کی اوسط سے بجلی پیدا کی اور 1249 میگاواٹ کا حامل چائنہ حب بجلی گھر 24-2023 میں بند رہا۔
دستاویزات میں سامنے آیا ہے کہ 1242 میگاواٹ کے پورٹ قاسم پاور پلانٹ نے گزشتہ سال 7.2 فیصد کی اوسط سے بجلی پیدا کی، 9 آئی پی پیز ایسے ہیں جن کی بجلی کی پیداواری صلاحیت کا 2014 سے کوئی ٹیسٹ نہیں ہوا اور معاہدے کے مطابق ہر بجلی گھر کا سالانہ ہیٹ ریٹ ٹیسٹ لازمی ہے۔
دوسری جانب 23-2022 میں 36 آئی پی پیز نے انتہائی کم بجلی پیدا کر کے 487 ارب روپے کیپسٹی چارجز وصول کیے۔