ایران نے سزا یافتہ 2 صحافیوں کی قید میں کمی کا اعلان کر دیا
تہران: (ویب ڈیسک) ایران نے سزا یافتہ صحافیوں کی قید میں کمی کا اعلان کر دیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ایران میں ایک عدالت نے دو ایسی صحافیوں کی قید میں کمی کا اعلان کیا ہے جو کچھ عرصہ سے جیل میں سزا کاٹ رہی ہیں، انہیں عدالت نے اس لئے سزا سنائی تھی کہ ان پر الزام تھا کہ وہ امریکہ کے ساتھ تعاون کرتی ہیں اور امریکہ سے مل کر ایران میں خرابی کی کوشش کر رہی ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں صحافیوں کو 2022ء میں پھوٹنے والے ہنگاموں کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جو ایک ایرانی لڑکی مہسا امینی کی زیر حراست ہلاکت کے بعد پورے ایران میں پھوٹ پڑے تھے، ان دونوں صحافیوں نے بھی ایرانی حکومت کے خلاف مظاہرین کی مہم میں تعاون کیا تھا۔
2022ء کی یہ ہنگامہ خیز حکومت مخالف مہم ایران میں کئی دہائیوں کے بعد دیکھنے کو ملی تھی، ایک سال قبل ایرانی صحافی نیلوفر حمیدی اور ایلاہے محمدی کو عدالت نے بالترتیب 13 اور 12 سال کی سزا سنائی تھی۔
تاہم عدلیہ سے متعلق ایک ترجمان نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا ہے کہ ان دونوں کی سزاؤں میں 5 سال کی کمی کر دی گئی ہے، ان پر امریکہ کے ساتھ مل کر ایرانی حکومت کے خلاف ساز باز کرنے کا الزام تھا، تاہم انہوں نے عدالت سے ملنے والی اس سزا کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی۔
دونوں صحافیوں نے مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد کے احتجاجی مظاہروں کو حکومت مخالفت میں کور کیا تھا، جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا اور باقاعدہ مقدمے میں سزائے قید سنائی گئی۔