2025 میں بھی کراچی شہر میں وارداتیں تھم نہ سکیں

کراچی: (دنیا نیوز) شہرِ قائد میں سنگین جرائم کی وارداتیں تھم نہ سکیں، رواں برس بھی ڈاکو پولیس کے مکمل قابو میں نہ آ سکے اور اسٹریٹ کرائم کے دوران شہریوں کی جانیں جانے کا سلسلہ جاری رہا۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے درجنوں شہری جان سے گئے جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے، سٹریٹ کرائم کے دوران شہریوں کی ہلاکت کے واقعات کی تحقیقات سپیشلائزڈ انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) پولیس کی جانب سے کی جاتی ہیں۔

ایس آئی یو کے سربراہ ایس ایس پی ڈاکٹر عمران احمد کا کہنا ہے کہ رواں برس کراچی میں ڈکیتی کے دوران قتل کے 65 سے زائد مقدمات رپورٹ ہوئے جن میں سے 80 فیصد سے زائد کیسز کو حل کر لیا گیا ہے۔

ڈاکٹر عمران احمد کے مطابق اگر شہر میں بھتہ خوری کی وارداتوں کا جائزہ لیا جائے تو گزشتہ چند برسوں کے دوران ان میں کمی دیکھنے میں آئی تھی، تاہم سال 2025 میں بھتہ خوری نے ایک بار پھر سر اٹھایا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق رواں برس بھتہ خوری کی 169 وارداتیں رپورٹ ہوئیں جن میں سے تفتیش کے بعد 60 فیصد سے زائد واقعات ذاتی نوعیت کے نکلے۔

ایس ایس پی ایس آئی یو ڈاکٹر عمران احمد نے مزید کہا ہے کہ شہر میں دہشت گردی سمیت انتہائی سنگین جرائم کی شرح میں ماضی کی نسبت کچھ کمی ضرور آئی ہے تاہم سٹریٹ کرائم اور قتل کی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے پولیس کو مزید مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے۔  

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں