مہنگائی :بائیڈن کی مقبولیت کم ترین سطح پر آ گئی

مہنگائی :بائیڈن کی مقبولیت کم ترین سطح پر آ گئی

واشنگٹن (اے پی )صدارت کے پہلے سال کے اختتام پر بڑھتی مہنگائی اور بے لگام عالمی وبا کے باعث صدر جوبائیڈن کی مقبولیت کم ترین سطح پر آ گئی۔

سینٹر آف پبلک افیئرز ریسرچ کے نئے پول سروے کے مطابق 56 فیصد امریکیوں نے بطور صدر جوبائیڈن کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار جبکہ 43 فیصد نے ان کی حمایت کی۔ صرف 28 فیصد امریکیوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ صدر بائیڈن 2024 کا صدارتی انتخاب لڑ یں، ان میں صرف 48 فیصد ڈیموکریٹس شامل تھے ۔ رپورٹ کے مطابق جولائی کے پول سروے میں 59 فیصد امریکیوں نے صدر بائیڈن کی کارکردگی کی تائید کی تھی ۔ ستمبر میں افغانستان سے فوجی انخلا کے باعث ان کی مقبولیت گر کر 50 فیصد پر آ گئی۔

صدر بائیڈن کی مقبولیت میں مزید کمی کی وجہ نئے کورونا وائرس امی کرون کی لہر ہے ، جس نے صحت کے نظام کو مزید دباؤ کا شکار کیا۔ حالیہ سروے میں صرف 45 فیصد رائے دہندگان نے کورونا سے نمٹنے کے صدر بائیڈن کے اقدامات کی تائید کی، جبکہ دسمبر میں 57 فیصد نے اور جولائی 2021 میں 66 فیصد نے صدر بائیڈن کے اقدامات کی حمایت کی تھی۔ امریکیوں کیلئے زیادہ مایوسی کا باعث معیشت سے متعلق صدر بائیڈن کے اقدامات ہیں، جن کی صرف 37 فیصد امریکیوں نے حمایت کی۔

صدر بائیڈن کی معاشی پالیسیوں سے امریکی عوام بڑھتی مہنگائی کے باعث سخت نالاں ہیں۔ ٹینیسی کی 61 سالہ خاتون نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ صدر بائیڈن کا امریکیوں کو ویکسین لگوانے کیلئے قائل کرنا قابل تعریف ہے ، مگر بڑھتی مہنگائی سے نمٹنے کیلئے ان کے اقدامات مایوس کن ہیں۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں