طالبان کی غلطیوں کی سزا افغان عوام کو نہ دیں:اقوام متحدہ

طالبان کی غلطیوں کی سزا افغان عوام کو نہ دیں:اقوام متحدہ

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے افغانستان کے منجمد فنڈز کے مشروط اجرا کی اپنی اپیل دہراتے ہوئے افغان بحران کے حل کے لیے اپنی سفارت کاری جاری رکھنے کا عہد کیا ہے ۔

انہوں نے خبردار کیا کہ افغانستان میں ایک ڈراؤنا خواب نظر آرہا ہے ، دنیا افغان عوام کی مدد کے لیے وقت کے خلاف دوڑ میں ہے ۔بچے اپنے بہن بھائیوں کو کھانا کھلانے کے لیے بیچے جا رہے ہیں، صحت کی منجمد سہولیات غذائی قلت کے شکار بچوں سے بھر چکی ہیں، لوگ گرم رہنے کے لیے اپنا سامان جلا رہے ہیں اور ملک بھر میں ذریعہ معاش ختم ہو گیا ہے ۔نیویارک میں نیوز بریفنگ کے دوران سیکرٹری جنرل نے کہا کہ سب سے پہلے یہ واضح ہے کہ افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی سنگین صورتحال ہے اور (ناکہ بندی ختم کرنے کی شرائط) ابھی تک پوری نہیں ہوئیں۔

انہوں نے طالبان کی ناکامی کو انسانی بحران سے نہ جوڑنے کی اپنی اپیل دہرائی۔انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد اور افغانستان میں معاشی تباہی سے بچنے کی ضرورت ایک ایسی چیز ہے جس کے لیے ہم لڑ رہے ہیں، کیونکہ افغانستان کے لوگ انتہائی مایوس کن صورتحال میں ہیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کے لوگوں کو صرف اس وجہ سے اجتماعی سزا دینا ایک غلطی ہو ْگی کہ موجودہ حکمران ٹھیک طریقے سے برتاؤ نہیں کر رہی۔دونوں چیزوں کو الگ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ہم انسانی بنیادوں پر اپنی کارروائی جاری رکھیں گے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں