امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری:دنیا بھارت کی دہشتگردی ختم کرائے ہندو توا جیسے نظریات نے اسلاموفوبیا بڑھا دیا ،ہماری حکومت معیشت ٹھیک کرنے میں سنجیدہ:نگران وزیراعظم

امن کیلئے  مسئلہ کشمیر کا حل ضروری:دنیا بھارت کی دہشتگردی ختم کرائے ہندو توا جیسے نظریات نے اسلاموفوبیا بڑھا  دیا ،ہماری حکومت معیشت ٹھیک کرنے میں سنجیدہ:نگران وزیراعظم

نیویارک (نیوز ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا امن کیلئے مسئلہ کشمیر کاحل ہونا ضروری ہے ۔۔۔

دنیا بھارت کی دہشت گردی ختم کرائے ،ہندو توا جیسے نظریات نے ہی اسلاموفوبیابڑھایا،قرآن کی توہین جیسے واقعات روکنا ہونگے ،حکومت معیشت ٹھیک کرنے میں سنجیدہ ہے ، پاکستان سیلاب کے بعد بحالی اور تعمیر کے پروگرام کیلئے 10.5 ارب ڈالر سے زائد کے عالمی وعدوں کے حوالے سے پرامیدہے ۔نگران وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس سے خطاب کررہے تھے ، انہوں نے کہا ہم جدید تاریخ کے نازک موڑ پر مل رہے ہیں، یوکرین میں تنازع جاری ہے اور دنیا کے دیگر 50 مقامات پر بھی تنازعات ہیں، عالمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی بڑھی ہے ۔ ایک ایسے وقت میں نئے اور پرانے عسکری بلاکس اور جیو پالیٹکس بڑھ رہی جب معیشت کو اولیت ملنی چا ہئے ، دنیا سرد جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی، اس سےکہیں زیادہ خطرناک چیلنجز کا سامنا ہے ، جس کے لئے عالمی تعاون اور مشترکہ کارروائیوں کی ضرورت ہے ۔ عالمی معیشت تنزلی کا شکار ہے ، بدترین انٹرسٹ ریٹ کساد بازاری کا باعث ہوسکتا ہے ، کوو ڈ، تنازعات اور موسمیاتی تبدیلی نے کئی ممالک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے اور متعدد ممالک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ غربت اور بھوک میں اضافہ ہوگیا ہے ، 3 دہائیوں کے ترقیاتی فائدے تنزلی کا شکار ہوگئے ہیں، ڈویلپمنٹ کیلئے ہمیں پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول یقینی بنانا ہوگا۔پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے کوپ 28 میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کیلئے پرعزم ہے ، موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے سالانہ کروڑوں ڈالر خرچ کر رہا ہے ، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے بدترین متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے ، گزشتہ برس آنے والے سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب آیا اور 1700 افراد جاں بحق ہوئے اور 80 لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہوئے ، انفرا سٹرکچر کو نقصان پہنچا ، معیشت کو 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔ ہم سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر کے پروگرام کے لئے 10.5 ارب ڈالر سے زائد کے وعدوں کے حوالے سے پرامید ہیں،مجھے امید ہے کہ ہمارے ترقیاتی شراکت دار ہماری بحالی کے پروگرام کے لیے فنڈز کی فراہمی کو ترجیح دیں گے ، حکومت معیشت کو ٹھیک کرنے میں سنجیدہ ہے ، سی پیک کے ذریعے پاکستان مستحکم ہوگا، ہم اپنے زرمبادلہ کے ذخائر اور اپنی کرنسی کو مستحکم کریں گے ۔

پاکستان وسط ایشیا کے ساتھ جڑنے کے منصوبوں پر فوری عمل درآمد کیلئے پرعزم ہے ، ترقی کا انحصار امن پر ہے ، پاکستان دنیا میں معاشی لحاظ سے غریب ریجنز میں سے ایک میں واقع ہے ۔ پاکستان کا ماننا ہے ریجن اتحاد سے ترقی کرتا ہے ، اسی لئے پاکستان اپنے تمام ہمسا یوں بشمول بھارت سے پرامن اور سود مند تعلقات کا خواہاں ہے ۔ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی بنیاد ہے ، جموں و کشمیر کا تنازع سلامتی کونسل کے پرانے تنازعات میں سے ایک ہے ، بھارت نے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد سے گریز کیا ہے ، جو کہتی ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کا حتمی فیصلہ وہاں کے لوگ اقوام متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے کریں گے ۔ جنوبی ایشیا میں امن کی کنجی کشمیر ہے ، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ فوجی تعینات کر رکھے ہیں، بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہیں۔ بھارت خطے میں انتہاپسندی کو فروغ دے رہا ہے ، دنیا کو دہشتگردی بشمول بھارت جیسی ریاستی دہشتگری کو ختم کرنا ہوگا، ہندوتوا جیسے نظریات نے ہی اسلاموفوبیا کو دنیا میں بڑھایا ہے ۔انہوں نے کہا ترقی کیلئے امن لازم ہے ، افغانستان کے امن سے خطے کا امن جڑا ہوا ہے ، افغانستان سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور داعش پاکستان میں دہشت گرد حملے کر رہے ہیں،کابل حملے روکنے میں پاکستان کی مدد کرے ، افغانستان میں عالمی امداد کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے ،نگران وزیراعظم کا کہنا تھاکہ اسلاموفوبیا کی وجہ سے مسلمانوں پر حملے کئے جا رہے ہیں، چیلنجز سے نمٹنے کیلئے دنیا کو مل کر کام کرنا ہوگا۔قبل ازیں میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے نگران وزیراعظم نے کہا ہم توانائی کے شعبے میں اصلاحات لارہے ہیں امید ہے آنے والے دنوں میں بجلی کے بل زیادہ نہیں آئیں گے ۔ آئی ایم ایف نے ہمارے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ، مقبوضہ کشمیر کے عوام مظالم کا شکار ہیں اس مسئلے کو آج عالمی سطح پر پیش کریں گے ، حکومتوں سے قطع نظر مسئلہ کشمیر کے معاملے میں عالمی سطح پر اپنا موقف پیش کرتے رہنا چا ہئے ۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بھارت کشمیر میں ظلم کررہا ہے اور اب وہ کینیڈا میں بھی کارروائیاں کررہا ہے ، خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ کو انڈین ایجنٹوں نے کینیڈا میں شہید کیا۔

بھارت نے جو کیا اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، بھارت میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی خطے کے امن کے لئے خطرہ ہے ، ہندوتوا کا نظریہ دنیا کو جنگ اور آگ کی لپیٹ میں لاسکتا ہے ، آئی پی پیز سے معاہدے ایسے ہوئے ہیں کہ بجلی بنے یا نہ بنے ادائیگی کرنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سمگلنگ کی روک تھام کے لئے عملی اقدامات کررہے ہیں، پسے ہوئے طبقے کی فلاح و بہبود ہماری ترجیح ہے ، غریب افراد کو ریلیف دینے کے لیے صاحب ثروت افراد اپنا کردار ادا کریں۔دریں اثنا نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے " لاس اینڈ ڈیمیج فنڈنگ کے انتظامات" کے موضوع پر مشاورتی وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو پاکستان جیسے کمزور ترقی پذیر ممالک کی ضروریات، ترجیحات اور حالات کے مطابق فعال بنانے کی ضرورت ہے ، ہم کاپ 28 میں نئے 'فنڈنگ انتظامات' پر ایک 'اعلیٰ سطح مشاورتی کونسل' قائم کرنے کی تجویز کی بھی حمایت کرتے ہیں، جس میں لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ مرکزی کردار ادا کرتا ہے ۔الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد خطے کے امن کو یقینی بنانے اور پاکستان اور بھارت کے درمیان ہتھیاروں کی غیر ضروری دوڑ کے خاتمے کے لئے ضروری ہے ،مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کا سامنا ہے ۔انہوں نے کشمیر اور فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر جلد عملدرآمد پر زور دیا۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں