55سال بعد کسی امریکی صدرکا الیکشن لڑنے سے گریز

55سال بعد کسی امریکی صدرکا الیکشن لڑنے سے گریز

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدارتی الیکشن میں صدرجوبائیڈن کا صدارتی الیکشن کی دوڑ سے دستبردار ہونا امریکی تاریخ میں پہلا موقع نہیں کہ کسی صدر نے دوبارہ منتخب ہونے سے قبل ہی اپنے منصب سے دستبرداری کا اعلان کردیا ہو بلکہ ایسا پہلے بھی ہو چکا ہے۔۔۔

 لیکن ایسا تقریباً 55سال بعد ہوا ہے کہ کسی امریکی صدر نے دوبارہ صدر بننے کیلئے الیکشن میں حصہ نہ لیا ہو۔ آخری بار 1968 میں ایسا ہوا تھا جب اس وقت کے امریکی صدر لنڈن بینس جانسن نے محض ایک سال صدر کے منصب پر رہنے کے بعد یہ عہدہ چھوڑنے کا اعلان کردیا تھا۔ 1968 امریکی تاریخ کیلئے مشکل سال تھا کیونکہ اس سال امریکا میں سیاسی بحران انتہا پر تھا اور پرتشدد واقعات بھی تواتر کے ساتھ رونما ہو رہے تھے۔ لنڈبینس جانسن کے بعد صدر کے عہدے کیلئے نامزد کئے گئے اس وقت کے نائب صدر ہوبرٹ ہمفری کو رچرڈ نکسن کے ہاتھوں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تاریخ 55سال بعد ایک بار پھر خود کو دہرا رہی ہے جہاں اس سال بھی بائیڈن نے دوبارہ الیکشن لڑنے کا فیصلہ نہیں کیا اور اب انہوں نے اس صدارتی دوڑ کیلئے اپنی نائب کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کردیا ہے ۔ابھی تک اس بات کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا کہ اس الیکشن میں ڈیموکریٹس کا صدارتی امیدوار کون ہوگالیکن اب دیکھنا ہوگا کہ کیا کملا ہیرس اس سال ٹرمپ کو الیکشن میں 1968 کی تاریخ دہرانے سے روک پاتی ہیں یا نہیں ،جیسے آج سے 55 سال قبل ہوبرٹ ہمفری کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں