آکسفورڈ یونیورسٹی کو عمران کے الیکشن لڑنے پر احتجاج کا سامنا

آکسفورڈ یونیورسٹی کو عمران کے الیکشن لڑنے پر احتجاج کا سامنا

لندن ،اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخابات میں حصہ لینے پر یونیورسٹی کو شدید احتجاج کا سامنا ہے ۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل نے عمران خان کے نام کے ساتھ بدنام کا لاحقہ لگاتے ہوئے سرخی چلادی ۔اخبار کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کو غصے سے بھری ای میلز اور پٹیشنز موصول ہورہی ہیں،جن میں بانی پی ٹی آئی کو یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کیلئے انتہائی غیر موزوں امیدوار قرار دیا گیا ہے ۔برطانوی اخبار کے مطابق پٹیشنز میں بانی پی ٹی آئی پر کرپشن کیسز، طالبان کی حمایت اور مخالفین کو ہراساں کرنے سمیت خواتین کے حوالے سے متنازعہ بیانات کے الزامات لگائے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ سزا یافتہ شخص کا آکسفورڈ یونیورسٹی جیسے ادارے کے چانسلر کا الیکشن لڑنا قابل قبول نہیں ہے ۔ چانسلرکے عہدے کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی امیدواروں کا اعلان اکتوبرکے آغاز میں کرے گی جبکہ انتخابات 28 اکتوبر کو ہوں گے ، انتخابات میں ڈھائی لاکھ سابق طلبہ اور سابق عملہ آن لائن ووٹ ڈالیں گے ، نئے چانسلر کی مدتِ ملازمت 10 سال ہوگی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ عالمی میڈیا نے بانی پی ٹی آئی کو’’ڈس گریس پرائم منسٹر‘‘کا لقب دیدیا ، بانی تحریک انصاف کی حقیقت دنیا کے سامنے عیاں ہوگئی ، عمران خان حکومت نہیں بلکہ اپنی حرکتوں کی وجہ سے پابند سلاسل ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ رواں سال جنوری سے اگست تک بانی پی ٹی آئی کے 132 ریاست مخالف مضامین شائع ہوئے ہیں، پاکستان کے خلاف ایک منفی پروپیگنڈا کیے جانے کے حوالے سے بین الاقوامی جریدوں کو جس طرح استعمال کیا گیا جس طرح ان سے من پسند بیانیے بنائے گئے وہ سب قوم کے سامنے آچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چوری کرنا بانی پی ٹی آئی کی عادت ہے ، ملک میں دہشت گردی کی لہر میں تیزی عمران خان کا دیا ہوا تحفہ ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں