ایران کا اسرائیل پر میزائلوں سے حملہ:اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ لیا،ایرانی پاسداران انقلاب،تل ابیب میں سائرن بج اٹھے لوگ بنکروں میں چلے گئے،فائرنگ سے 15 ہلاکتیں
تہران ،بیروت،غزہ (اے ایف پی ،مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوزایجنسیاں)ایران نے اسرائیل پر حملہ کردیا ،تل ابیب پر 400سے زیادہ بیلسٹک ،ڈرون اور کروزمیزائل داغ دئیے ،جس کے بعدوہاں سائرن بجنے لگے ۔۔۔
لوگ بنکروں میں چلے گئے جبکہ تل ابیب اور حیفہ میں فائرنگ کے واقعات میں 15افراد ہلاک ہوگئے ۔ایرانی پاسداران انقلاب کا کہناتھاکہ اسماعیل ہنیہ اورحسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ لیاہے ۔اسرائیل نے لبنا ن پر زمینی حملے کے بعد جنوبی لبنان میں داخل ہونے کا دعویٰ کردیااور 30دیہات سے لوگوں کوانخلا کا حکم دے دیا،شہدا کی تعداد1700ہوگئی جبکہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعدحزب اللہ نے بڑا حملہ کرتے ہوئے اسرائیلی ملٹری بیس کو نشانہ بنایا اورسرحدی قصبوں میں بھی اسرائیلی فوج پر حملے کئے ہیں ۔دوسری طرف شام پراسرائیلی بمباری کے نتیجے میں خاتون صحافی سمیت 3افراد شہید ہوگئے ،یمنی حوثیوں نے امریکی ڈرون مارگرایا، بغداد ایئر پورٹ کے قریب امریکی اڈے پر 3 راکٹ فائر کئے گئے جبکہ فلسطین میں اسرائیلی حملوں کے دوران گزشتہ 24گھنٹوں میں 23فلسطینی شہید ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق ایران نے گزشتہ شب اسرائیل پر حملہ کردیا اور 400سے زیادہ بیلسٹک میزائل ،کروزمیزائل اور ڈورن داغ دئیے ، ہدف اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب تھا جہاں سائرن بج اٹھے ا وراسرائیل نے تمام شہریوں کو محفوظ مقام پر جانے کا کہہ دیا جس کے بعد لوگ بنکروں میں چلے گئے ۔
عرب میڈیا کے مطابق ایران نے اسرائیل پر 400سے زائد میزائل فائر کئے جبکہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 180میزائل فائر کئے گئے ہیں، ہدف دارالحکومت تل ابیب تھا،کچھ میزائل گیس تنصیبات پرگرے ۔ ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی فضائیہ نے اصفہان، تبریز، خرم آباد، کرج اور اراک سے میزائلوں کے ذریعے اسرائیل پر حملہ کیا جس میں کئی اہم فوجی و سکیورٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل پر حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ ہے ۔ اگر صیہونی حکومت نے ملکی و عالمی قوانین کے مطابق کئے گئے اس آپریشن پر فوجی رد عمل ظاہر کیا تو اس کے بعد اسے زیادہ شدید اور تباہ کن حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ آپریشن اعلیٰ قومی سلامتی کی منظوری، چیف آف آرمی سٹاف کی اطلاع اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج اور وزارت دفاع کی حمایت سے کیا گیا۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل پر فائر کئے گئے ایرانی میزائل گرنے سے ایک فلسطینی جاں بحق ہو گیا۔ جیریکو کے گورنر حسین حمائل نے عالمی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ جیریکو میں ایک فلسطینی کارکن راکٹ کے آسمان سے گرے ٹکڑے لگنے سے جاں بحق ہوا جبکہ اسرائیلی میڈٰیا کا دعویٰ ہے کہ حملے میں 2اسرائیلی زخمی ہوئے ۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ایران کی جانب سے فائر کئے گئے بیشترمیزائل فضا میں تباہ کردئیے گئے ۔
اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے کی ویڈیوز وائرل ہوگئیں ،سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں ایرانی سرزمین سے میزائل داغے جاتے اور اسرائیل میں متعدد مقامات پر گرتے ہوئے بھی دیکھے جاسکتے ہیں،میزائل حملوں کے بعد اسرائیلیوں نے بنکرز میں پناہ لی۔ میزائل حملوں سے بچنے کیلئے محفوظ مقامات پر چھپنے والے اسرائیلی شہریوں کی تصاویر بھی سامنے آئی ہیں۔ میزائل حملے کے بعد بیروت، غزہ اور تہران میں عوام جشن مناتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ۔ایرانی میڈیا کے مطابق میزائلوں کی اکثریت نے اپنے مطلوبہ اہداف کو نشانہ بنایا جس سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، لوگوں نے سڑکوں اور شاہراہوں پر جمع ہوکر’’اللہ اکبر‘‘کے نعرے لگائے ۔سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک فوٹیج میں غزہ میں فلسطینیوں کو بھی ایرانی میزائل حملے کا جشن مناتے دیکھا گیا۔ اسرائیل پر حملے کے بعد سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ٹوئٹ کی جو کہ وائرل ہوگئی۔ خامنہ ای کے آفیشل اکاؤنٹ سے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے بنی میزائلوں کی تصویر پوسٹ کی گئی اور اس پر’’نصر منَ اللہ و فتح قریب‘‘درج ہے ، انہوں نے انتباہ کیا کہ اگلا حملہ زیادہ تکلیف دہ ہو گا۔ ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے کہاکہ ایرانی حملہ اسرائیلی جارحیت کا رد عمل ہے ،انہوں نے انتباہ کیاکہ ایران کے ساتھ تنازع میں نہ پڑیں ۔ حملے کے بعد اسرائیل نے جنگی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا جو زیرزمین بنکر میں ہوا ۔اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سموترخ نے تل ابیب پر میزائل حملے پر ردعمل دیا اور سوشل میڈیا پراپنے بیان میں کہا کہ غزہ، حزب اللہ اور لبنانی ریاست کی طرح ایران بھی اس لمحے پر پچھتائے گا،تباہ کن حملوں کیلئے تیاررہے ۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی قومی سلامتی ٹیم کی میٹنگ بلالی۔انہوں نے ایرانی حملوں کے بعد امریکی افواج کو اسرائیل کا دفاع کرنے کا حکم دیا۔ ترجمان وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ ایرانی حملوں کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، امریکی صدر بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس وائٹ ہاؤس میں موجود رہیں۔ جو بائیڈن نے امریکی فوج کو اسرائیل آنے والے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے اور اسرائیل کا دفاع کرنے کا حکم دے دیااورکہاکہ امریکا اسرائیل کے دفاع کے لئے تیار ہے ، ایران کو حملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے ۔دوسری طرف اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں فائرنگ کے واقعہ میں 8 اسرائیلی ہلاک اور7زخمی ہوگئے ۔پولیس کے مطابق حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا،تل ابیب میں فائرنگ کا واقعہ اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے سے کچھ دیر پہلے ہوا،اسی دوران حیفہ شہر میں یروشلم سٹریٹ میں ایک لائٹ ریل سٹیشن پر بھی فائرنگ کی گئی جس سے 7افراد ہلاک ہوگئے ۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ مبینہ طور پر دہشت گرد حملہ ہے اور2افراد کو گرفتار کرلیاگیاہے ۔
ایران کے اسرائیل حملے کے بعد حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر حملہ کردیااور کئی میزائل فائر کردئیے ۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کو جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کیلئے فوج کی جانب سے شروع کی گئی زمینی کارروائیوں کے بارے میں بریفنگ دی اوربتایاکہ اسرائیلی فوج جنوبی لبنان میں داخل ہوگئی اور حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایاجارہاہے ۔لبنان کے سب سے بڑے فلسطینی پناہ گزین کیمپ عین الحلوہ میں منگل کی صبح اسرائیلی حملے میں تین بچوں سمیت چھ افراد شہید ہو گئے ۔ حزب اللہ نے اپنے میزائل حملوں میں اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس کے گلیلوٹ بیس کو نشانہ بنایا، اس حملے میں اسرائیلی فوجیوں کے ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں،حملے کے دوران اسرائیل میں سائرن بھی بجائے گئے ۔ حزب اللہ نے اپنے حملے میں فادی 4 میزائلوں کا استعمال کیا ۔ حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کی جانب سے جنوبی لبنان میں زمینی کارروائی کے بیان کی تردید کرتے ہوئے اسے جھوٹا دعویٰ قرار دے دیا۔اسرائیلی فورسز کو جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف زمینی کارروائی میں زبردست مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، جس کے باعث صہیونی فوج واپس جانے پر مجبور ہوگئی۔اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے 30 دیہات کے لوگوں کو انخلا کاحکم دیاہے ، جنوبی لبنان کی سرحد کے اندر اسرائیلی فوج نے 500 میٹر کے فاصلے تک مارچ کیا۔ لبنان پر اسرائیلی حملوں میں 1 ہزار 745 افراد جاں بحق اور 8 ہزار 767 زخمی ہوئے ہیں۔ شام کے دارالحکومت دمشق پر اسرائیلی حملے میں خاتون براڈکاسٹر سمیت3شہری شہید اور 9 زخمی ہو گئے ۔ شام میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی جنرل کارپوریشن نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں براڈکاسٹر صفا احمد شہید ہو گئی ہیں،حملے کا نشانہ دمشق کے المزہ محلے میں ایک رہائشی عمارت تھی۔شامی آبزرویٹری نے حملے میں ایک براڈکاسٹر سمیت تین شہریوں کی شہادت اور نو کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ۔ ادھر غزہ پر اسرائیلی حملے بھی جاری ہیں، جن میں گزشتہ روز کم از کم 23 افراد شہید ہو گئے ، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 41,638 افراد شہید اور 96ہزار460 زخمی ہو چکے ہیں۔
بغداد کے بین الاقوامی ایئرپورٹ کے قریب امریکی افواج کی میزبانی کرنے والے ایک فوجی مرکز پر 3کاتیوشا راکٹ داغے گئے ہیں، چند گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور آگ لگ گئی لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ یمنی حوثیوں نے ایک اور امریکی ڈرون مار گرایا۔اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کے بھائی میجر مہر الاسد دمشق میں اسرائیلی فوج کی بم باری میں شہید ہو گئے ۔ انٹیلی جنس بنیادوں پر حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا تھا ۔ عرب میڈیا نے تردید کرتے ہوئے بتایا کہ شامی صدر بشارالاسد کے بھائی حملے کے وقت اس عمارت میں موجود نہیں تھے اور ان کے ہلاک یا زخمی ہونے کی خبریں بے بنیاد اور جھوٹ ہیں۔