اسرائیل کے قطر میں حماس سے مذاکرات، غزہ میں بربریت ، 88 فلسطینی شہید

اسرائیل کے قطر میں حماس سے مذاکرات، غزہ میں بربریت ، 88 فلسطینی شہید

غزہ(اے ایف پی)مصر اور قطر کی کوششوں سے دوحہ میں غزہ جنگ بندی مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوگیا۔ حماس رہنما باسم نعیم نے معاہدے کیلئے اسرائیلی فوج کا انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی واپسی ضروری قرار دی۔ غزہ اور تل ابیب کے نمائندے بھی مذاکرات میں بالواسطہ شریک ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فراہم کردہ فہرست کے مطابق قیدیوں کے تبادلے کے پہلے مرحلے میں 34 یرغمالیوں کو رہا کرنے کیلئے تیار ہیں تاہم اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ حماس نے ابھی تک مغویوں کی فہرست فراہم نہیں کی ۔دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی بربریت جاری ،24گھنٹوں کے دوران مزید 88 فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی ہو گئے ۔ شہری دفاع کے ادارے کے ترجمان محمود بسال کے مطابق اتوار کی صبح شمالی غزہ کے علاقے شیخ رضوان میں ایک مکان پر فضائی حملے میں کم از کم 23 افراد شہید ہو گئے ۔مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔امدادی کارکن گھر کے ملبے کے نیچے پھنسے پانچ افراد کو تلاش کر رہے۔

امدادی کارکنوں نے بتایا کہ ایک حملے میں پانچ افراد اس وقت شہید ہوئے جب وسطی غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ میں ابو جربو خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔جبالیہ قصبے میں ایک اور حملے میں چار افراد شہید ہو گئے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں اب تک کم از کم 45 ہزار 805 فلسطینی شہید،1لاکھ 9ہزار64زخمی ہو چکے ۔ اسرائیلی نے کہا ہے کہ دو روز میں غزہ کے 100مقامات پر حملے کئے جس میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ۔آئی ڈی ایف نے کہا یمنی حوثیوں کے جانب سے داغے گئے ایک اور میزائل کو ملک میں داخل ہونے سے پہلے ہی ناکارہ بنا دیا ۔ادھر اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ حزب اللہ جنگ بندی کی شرائط پر پورا نہیں اتر رہی، اگر عسکریت پسندوں نے معاہدے کی خلاف ورزی جاری رکھی تو اسرائیل کارروائی کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔انہوں نے کہا اسرائیلی شہریوں کے لیے ایک نئے خطرے کو پیدا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں