سرحدی تنازع : بھارت کو دھچکا، چین کا لداخ میں 2 کائونیٹوں کے قیام کا اعلان
بیجنگ، نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کو چین سے ملحقہ سرحد پر ایک اور دھچکا لگا ہے، چین نے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کرلئے، بیجنگ نے ہوتان پریفیکچر میں لداخ کے کچھ حصے شامل کر کے دو نئی کاؤنٹیز کے قیام کا اعلان کردیا، نئی پیش رفت پر مودی حکومت سیخ پا ہوگئی۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تنازع پر نئی پیش رفت خطے میں مزید کشیدگی کا باعث بن سکتی ہے ، چین کبھی بھی ایسا قدم نہیں اٹھاتا جس میں اسے کوئی شک و شبہ ہو لہٰذا اب بھارت کیلئے مشکلات بڑھیں گی۔دفاعی ماہرین کے مطابق بھارت کی وزارت خارجہ کی جانب سے واویلا دراصل خطے میں اس کی بالادستی کے خواب کو لگے دھچکے کارد عمل ہے ۔ادھر بھارتی وزارت خارجہ نے گزشتہ روز بیجنگ کے خلاف احتجاج بھی ریکارڈ کرایا ۔چینی خبر رساں ادارے شنہوا کے مطابق چینی کمیونسٹ پارٹی اور ریاستی کونسل کی منظوری کے بعد ہوتان پریفیکچر میں ہیان کاؤنٹی اور ہیکانگ کاؤنٹی کے قیام کا اعلان کردیا۔ہیان کی کاؤنٹی کا سیٹ ہونگلیوٹاؤن شپ ہے جبکہ ہیکانگ کی کاؤنٹی کا سیٹ زیڈولا ٹاؤن شپ ہے ، ان کاؤنٹیوں میں اکسائی چن کے علاقے کا ایک بڑا حصہ شامل ہے ، جس پر بھارت چین پر غیر قانونی طور پر قبضے کا الزام لگاتا ہے۔ چین کی جانب سے یہ اعلان 5 سال بعد سرحدی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے چند دن بعد کیا گیا، بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے گزشتہ ماہ بیجنگ کا دورہ کرکے سرحدی علاقوں پر مذاکرات بھی کئے تھے ۔پچھلے ماہ چینی دفاعی ترجمان نے کہا تھا کہ سرحدی علاقوں میں امن برقرار رکھنے کے لئے مشترکہ کوششیں کرنے پر تیار ہیں۔یاد رہے 2020 میں لداخ میں سرحدی کشیدگی کے دوران دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔