فحش فلمیں دیکھنا کسی خاتون کو طلاق دینے کا جواز نہیں بن سکتا:بھارتی عدالت

فحش فلمیں دیکھنا کسی خاتون کو طلاق  دینے کا جواز نہیں بن سکتا:بھارتی عدالت

بنگلورو(اے ایف پی)مدراس ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ فحش فلمیں دیکھنا کسی خاتون کو طلاق دینے کا جواز نہیں بن سکتا۔ ۔۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

شادی کے بعد بھی خواتین کو خود لذتی کا حق حاصل رہتا ہے ،وہ اپنی جنسی خودمختاری سے دستبردار نہیں ہوتیں۔بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں یہ فیصلہ ایک شخص کی جانب سے نچلی عدالت  کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سنایا گیا۔شوہر نے طلاق دینے کی وجہ بیوی کی جانب سے ظلم کے متعدد واقعات کو بنایا ،ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ فحش مواد دیکھنے کے دوران خود لذتی کی عادی تھیں۔ ہائیکورٹ نے اپیل کو خارج کرتے ہوئے لکھاخود لذتی کوئی حرام پھل نہیں ہے ۔عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ جب مردوں میں خود لذتی کو عالمگیر تسلیم کیا جاتا ہے تو خواتین کی جانب سے خود لذتی کو بھی بدنام نہیں کیا جا سکتا۔عدالت نے دلیل دی کہ فحش فلموں کی لت بری ہے اور اسے اخلاقی طور پر جائز نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے لیکن یہ طلاق کے لیے قانونی بنیاد نہیں ہے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں