وقف قانون کے تحت مدھیہ پردیش میں مدرسہ منہدم

نئی دہلی ،بنگلورو،گوہاٹی(اے پی پی)بھارت میں منظورشدہ نئے وقف قانون کے تحت ریاست مدھیہ پردیش میں 30سال پرانے مدرسے کو منہدم کر دیا گیا ۔
ضلع پنہ کی بی ڈی کالونی میں مدرسے کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کرکے الزام لگایا کہ مدرسہ منظوری کے بغیر سرکاری اراضی پر تعمیر کیاگیا ۔مدرسہ کے انہدام کو وقف ترمیمی قانون کے تحت پہلی کارروائی سمجھا جاتا ہے ۔علاوہ ازیں بھارتی ریاست آسام کے ضلع کاچھر میں پولیس نے وقف ترمیمی قانون کیخلاف ریلی پر لاٹھی چارج کیا جس سے مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں۔کے ایم ایس کے مطابق سلچر قصبے کے علاقے برینگا میں ہزاروں افراد احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے ۔ریاست کرناٹک کے اقلیتی بہبود کے وزیر بی زیڈ ضمیر خان نے اعلان کیا ہے کہ بھارتی پارلیمنٹ میں منظور ہونے کے باوجود متنازع وقف قانون کو کرناٹک میں لاگو نہیں کیا جائے گا۔ مغربی بنگال ، تامل ناڈو ، کیرالہ اور کرناٹک کی حکومتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ ہمیں قانون قبول نہیں ۔