اسرائیلی بربریت ،مزید 78شہید،غزہ میں خوراک ختم

اسرائیلی بربریت ،مزید  78شہید،غزہ میں خوراک ختم

غزہ، واشنگٹن (اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی بربریت جاری ہے ، 24 گھنٹوں کے دوران مزید 78 افراد کو بمباری کرکے شہید کردیاگیا۔

وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہسپتالوں میں 84 فلسطینیوں کی لاشیں لائی  گئیں جن میں سے 6 شہدا کی لاشیں ملبے سے نکالی گئی ہیں۔ 168 افراد زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کئے گئے ۔ واضح رہے اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی وحشیانہ حملوں میں 51 ہزار 439 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 17 ہزار 416 زخمی ہو چکے ۔امدادی کا رکنوں کا کہنا تھا کہ جبالیہ میں اسرائیلی بمباری سے تبا ہ ہونے والے رہائشی مکان کے ملبے سے 11لاشیں بر آمد ہوئی ہیں ۔جنوبی شہر خان یونس کے علاقے المواسی میں خیمے پر اسرائیلی حملے میں میاں بیوی تین بچوں سمیت شہید ہو گئے ۔ٹائم میگزین میں جمعہ کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے گا اور ابراہم معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔ڈبلیو ایف پی کا کہنا ہے کہ غزہ میں خوراک کے تمام ذخیرے ختم ہو چکے ،2 مارچ سے اسرائیل کی طرف سے انسانی امداد کا داخلہ بند ہے ۔ غزہ کی صورتحال اب بدترین ہو چکی ۔غزہ میں ڈبلیو ایف پی کے تعاون سے چلنے والی 25 بیکریاں 31 مارچ کو گندم کا آٹا اور کھانا پکانے کا تیل ختم ہونے کی وجہ سے بند ہیں ۔ سات ہفتوں سے زیادہ عرصے سے کوئی انسانی یا تجارتی سامان غزہ میں داخل نہیں ہوا کیونکہ تمام اہم سرحدی کراسنگ پوائنٹس بند ہیں۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں