ترکیہ کیخلاف40سال سے لڑنیوالی کردستان ورکرز پارٹی تحلیل

ترکیہ کیخلاف40سال سے لڑنیوالی کردستان ورکرز پارٹی تحلیل

انقرہ ،اسلام آباد (اے ایف پی،اے پی پی )ترکیہ میں کرد علیحدگی پسند گروپ کردستان ورکرز پارٹی(پی کے کے )نے 40سالہ مسلح جدو جہد ترک کرتے ہوئے جماعت کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا ہے اوراسکی جانب سے اسلحہ جمع کرنے کا عمل جون تک مکمل ہو جائے گا۔

یہ فیصلہ پارٹی کی بارہویں کانفرنس میں کیا گیا جو5سے 7مئی تک شمالی عراق میں ہوئی۔ اعلامیہ کے مطابق پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو ختم کرنے اور مسلح جدوجہد ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ۔فرات نیوز ایجنسی کے مطابق پارٹی نے بیان میں کہا ترک اور کرد تعلقات کو از سرِ نو ترتیب دینے کی ضرورت ہے ۔ ترک حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پارٹی کے قید رہنما عبداللہ اوجلان کو قانونی و سیاسی ضمانتیں فراہم کرے ۔ سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ جمہوری کرد قوم کی تشکیل کو یقینی بنائیں۔ بیان میں کہا گیا کہ جماعت نے اپنا تاریخی مشن مکمل کر لیا ہے ۔یاد رہے کردستان ورکرز پارٹی 1978 میں قائم ہوئی تھی۔ ترکیہ ،امریکا اور یورپی یونین اسے دہشتگرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔ اس نے 1984 میں ترک حکومت کیخلاف مسلح بغاوت کا آغاز کیا تھاجسکا مقصد ترکیہ میں کرد ریاست کا قیام تھا۔ اس دوران 40 ہزار سے زائد افراد زندگی ہار چکے ۔وزیر اعظم شہباز شریف نے پی کے کے کی تحلیل کے اعلان کا خیر مقدم کرتے اسے دہشت سے پاک ترکیہ اور پائیدار امن کے قیام کی جانب اہم قدم قرار دیا ہے ۔ وزیراعظم نے ایکس پر پیغام میں کہا یہ تاریخی پیشرفت رجب طیب اردوان اور ترک قوم کے مفاہمت ، اتحاد اور استحکام کی طرف گامزن رہنے کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتی ہے ۔ پاکستان اور ترکیہ ہر قسم کی دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم کئے ہوئے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کردستان ورکرز پارٹی کو تحلیل کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں