غزہ :وحشیانہ اسرائیلی بمباری ،مزید 140شہید،سینکڑوں زخمی

غزہ :وحشیانہ اسرائیلی بمباری ،مزید 140شہید،سینکڑوں زخمی

غزہ (اے ایف پی ،مانیٹرنگ ڈیسک)غزہ کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 24گھنٹے کے دوران کم ازکم 140افراد شہید اور۔۔

 سینکڑوں زخمی ہو گئے ۔ سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود باسل کے مطابق زیادہ تر شہادتیں جنوبی شہر خان یونس  میں ہوئی ہیں۔ اسرائیل نے پناہ گزین کیمپوں ،خیموں اور گھروں کو نشانہ بنایا۔خان یونس سے 56 ، بیت لاہیا سے 4 اور دیر البلاح سے دو لاشیں نکالی ہیں۔ مزید شہادتوں کا خدشہ ہے ۔ترجمان کاکہنا تھا کہ مرنے والوں میں خواتین، بچے اور ایک شیر خوار بچہ بھی شامل ہے ۔ خان یونس پر حملے میں کا سمور خاندان کے 13افراد شہید ہوئے ۔مقامی صحافی حسن صمور بھی شہدا میں شامل ہیں، وہ اقصیٰ ریڈیو سٹیشن کیلئے کام کرتے تھے ، ان کے گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں خاندان کے 11 افراد بھی مارے گئے ۔ غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ سات اکتوبر 2023 کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں شہادتوں کی مجموعی تعداد 53ہزار 10ہو گئی ہے ۔مغربی کنارے میں اسرائیلی حملے میں پانچ فلسطینی شہید،کئی زخمی ہو گئے ۔ادھر مغربی کنارے میں گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں 30سالہ حاملہ اسرائیلی خاتون ہلاک اور اس کا شوہر شدید زخمی ہو گیا ۔ بچے کی پیدائش سی سیکشن کے ذریعے ہوئی ۔اسرائیلی فوج نے سڑکیں بند کر کے حملہ آور کی تلاش شروع کر دی ہے ۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ وہ خاتون اور اس کے شوہر کی ہولناک موت سے شدید صدمے میں ہیں۔بین اینڈ جیری آئس کریم کے شریک بانی بین کوہن نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم کی حمایت کرنے پر امریکا کو تنقید کا نشانہ بنایا جس کے بعد ہتھکڑی لگا کر انہیں امریکی سینیٹ سے نکال دیا گیا۔ بین کوہن نے کہا کہ کانگریس غزہ میں بچوں کو مارنے کیلئے بموں کی ادائیگی کرتی ہے ۔جنگ مخالف گروپ کوڈ پنک کی طرف سے پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہتھکڑی پہنے ایک 74 سالہ شخص کو کیپیٹل پولیس چیمبر سے باہر لے جا رہی ہے ۔رہائی کے بعد ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ان کا اقدام ان لاکھوں امریکیوں کے غصے کی نمائندگی کرتا ہے جو ان کے بقول غزہ میں قتل عام سے پریشان ہیں۔

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں