اسرائیلی حملوں میں ایرانی فوجی قیادت شہید:ایران کا انتقام،اسرائیل پر میزائلوں کی بارش
تہران،مقبوضہ بیت المقدس(دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیل کے ایران پر حملوں میں ایرانی فوجی قیادت ، 6ایٹمی سائنسدان شہید ہوگئے ، ایران نے انتقام لیتے ہوئے اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کر دی جس سے تل ابیب میں تباہی پھیل گئی۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ روز علی الصبح ایران پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے سینئر مشیرعلی شمخانی ،ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری اور ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی سمیت 4 اعلیٰ فوجی افسراور 6 جوہری سائنسدان شہید ہوگئے ، شہید ہونے والوں میں خاتم الانبیا ہیڈکوارٹرز کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد ،ایئرواسپیس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل عامر علی حاجی زادہ،جوہری سائنسدان اور اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر محمد مہدی طہرانچی اور معروف جوہری سائنسدان اور ایرانی ایٹمی توانائی تنظیم کے سابق سربراہ فریدون عباسی ، جوہری سائنسدانوں عبدالحمید منوچہر، احمدرضا ذوالفقاری، امیرحسین فقیہی، مطلب لیزادہ شامل ہیں ، اسرائیل نے حملے میں ایران کے جوہری اور عسکری مراکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے ، ایران کی نیم سرکاری مہر نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایران میں خواتین اور بچوں سمیت 86 افراد جاں بحق جبکہ 329 زخمی ہوئے ۔رائٹرز کے مطابق 2 علاقائی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں کم ازکم 20 سینئر ایرانی فوجی حکام شہید ہوئے ہیں۔ایرانی میڈیا اور عینی شاہدین نے اطلاع دی کہ ملک کی مرکزی یورینیم افزودگی تنصیب نطنز سمیت مختلف مقامات پر دھماکے ہوئے ، سوشل میڈیا پر نطنز(اصفہان) میں اسرائیلی میزائل حملے کے مناظر اور دھماکوں کے بعد اٹھتے ہوئے دھوئیں کے بادل نمایاں طور پر دکھائے گئے ہیں۔اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اصفہان میں موجود ایران کے جوہری پلانٹ کو تباہ کر دیا ہے ۔اسرائیل نے حملے میں تہران میں واقع پاسداران انقلاب کے ہیڈکوارٹرز کو بھی نشانہ بنایا ہے ۔
اسرائیل نے حملوں کا نیا سلسلہ شروع کرتے ہوئے ایرانی شہر تبریز اور شیراز میں ایئرپورٹ اورایئربیسز کو بھی نشانہ بنایا ۔ اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے مغربی شہر ہمدان میں واقع نوجہ ایئربیس کو بھی ایک گھنٹے کے دوران دو بار حملوں کا نشانہ بنایا ۔ ایران کی نیوکلیئر سائٹ ‘ فورڈو’ کے قریب بھی دھماکے سنے گئے ، یہ نیوکلیئر فسلیٹی پہاڑ کے اندر کھدائی کر کے بنائی گئی ہے تاکہ بیرونی حملوں سے بچا جا سکے ۔ایرانی میڈیا کا کہناہے کہ ایرانی ڈیفنس سسٹم نے فورڈو نیوکلیئر سائٹ کے قریب 2 ڈرونز کو انٹر سپٹ کیاہے ۔ اسرائیل کی جانب سے جمعے کو ایران کے خلاف آپریشن ‘رائزنگ لائن’ کے تحت حملے کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے جمعے کو ایران کی جوہری تنصیبات، بیلسٹک میزائل فیکٹریوں اور عسکری کمانڈرز کو نشانہ بنایا ہے اور خبردار کیا کہ یہ ایک طویل آپریشن کا آغاز ہے جس کا مقصد تہران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنا ہے ۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر حملوں میں 200 لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا اور 100 سے زائد تنصیبات کو نشانہ بنایا۔اسرائیلی سکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ موساد کی کمانڈو فورسز نے حملوں سے قبل ایران میں خفیہ طور پر کارروائیاں کیں۔اسرائیلی سکیورٹی ذرائع کے مطابق موساد کے کمانڈوز نے وسطی ایران میں کارروائی کے دوران ایران کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نظاموں کے مقامات کے قریب کھلے علاقوں میں درست نشانہ لگانے والے ہتھیار نصب کیے ۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایران پر حملے کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا ہے ، ایران کے ساتھ جنگ دو ہفتے جاری رہ سکتی ہے ۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا حملے میں ایران کے جوہری پروگرام کے دل کو نشانہ بنایا ہے اور یہ حملے اتنے دن تک جاری رہیں گے جتنے دن تک ہم اہداف پورے نہیں کر لیتے ۔
اسرائیل نے ایرانی خطرے کو ختم کرنے کے لیے آپریشن ‘رائزنگ لائن’ کا آغاز کیا، یہ آپریشن اتنے دن تک جاری رہے گا جب تک اس کے پھیلاؤ کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔حالیہ مہینوں میں ایران نے ایسے اقدامات کیے جو پہلے کبھی نہیں کیے تھے ، ایران کے یہ اقدامات افزودہ یورینیئم کو ہتھیار میں بدلنے کے تھے ۔دوسری جانب اسرائیل نے ممکنہ ایرانی میزائل اور ڈرون حملوں کے خدشے کے پیش نظر ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کیخلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایران نے اسرائیل کے اوپر 100 ڈرونز سے حملہ کیا ہے جنہیں ہدف پر پہنچنے سے قبل ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے ۔ تاہم ایران نے اس کی تر دید کی ،اسرائیلی ایئرلائن نے اپنے تمام طیارے اسرائیل سے باہر منتقل کرنے کا اعلان کردیا۔آرکیا ایئرلائنز کا کہنا ہے کہ اپنے تمام مسافر طیارے اسرائیل سے نکال رہے ہیں۔ جبکہ اسرائیلی شہریوں نے بڑی تعداد میں سپر مارکیٹوں اور سٹورز کا رخ کرلیا اور ذخیرہ اندوزی شروع کردی،رپورٹس کے مطابق اسرائیلی شہری کھانے پینے کی اشیا، پانی، خشک خوراک اور دیگر اشیائے ضروریہ بڑی مقدار میں خرید کر ذخیرہ کر رہے ہیں۔رات گئے ایران نے ‘‘وعدہ صادق سوم’’کے نام سے اسرائیل کیخلاف جوابی آپریشن شروع کرتے ہوئے بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کردیا، ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی طرف سیکڑوں میزائل داغے گئے ، ایران نے تل ابیب میں اسرائیلی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جو تباہ ہو گیا ،یہ فوجی مرکز ہاکیریا کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ جو اسرائیلی فوج کا مرکزی فوجی اڈا ہے ۔ جہاں اسرائیلی فوج کا اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن بھی ہے ،ایرانی حملے میں اسرائیلی وزارت دفاع کی عمارت کو بھی آگ لگ گئی ۔ تل ابیب کے مختلف مقامات پر آگ اور دھویں کے مناظر دیکھے گئے ۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق دارالحکومت تل ابیب کے کم از کم 5 مقامات پر آگ بھڑکی ہوئی ہے ۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ 50 ایرانی میزائل تباہ کر دئیے گئے ہیں، تاہم اسرائیل نے 48افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی اور بتایا کہ 3کی حالت نازک ہے ،ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی دفاعی نظام نے 2 اسرائیلی ایف 35 سٹیلتھ طیارے مار گرائے ہیں جبکہ خاتون پائلٹ کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔بعد ازاں اسرائیل نے بھی طیارے گرنے کی تصدیق کردی۔سینئر امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ امریکا ایرانی میزائلوں کو روکنے میں اسرائیل کی مدد کر رہا ہے ۔ادھر اسرائیل پرحملے کے بعد ہزاروں ایرانی عوام نے سڑکوں پر جشن منایا، جبکہ غزہ میں فلسطینیوں نے بھی خوشی کا اظہار کیا۔اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا جہاز گیارہ بج کر بائیس منٹ پر ایتھنز پہنچ گیا،اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ایئرپورٹس بند کر دئیے گئے اور ریزرو فوجیوں کو بھی طلب کر لیا گیا، جبکہ دنیا بھر میں اسرائیلی سفارتخانے تاحکم ثانی بندکردئیے گئے ۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا اسرائیل کو حملے کے بعد بھاگنے نہیں دیں گے ، صہیونیوں کی زندگی مشکل ہو جائے گی، یہ تو ابھی شروعات ہے ، اسرائیل کا کوئی مقام ایرانی حملے سے نہیں بچے گا۔