دو ہفتوں کی ڈیڈ لائن اور ٹرمپ
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو کہا ہے کہ وہ ایران پر فوجی حملہ کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے فیصلہ ‘آئندہ دو ہفتوں میں’ لیں گے ۔
اگر یہاں ایک بات کی جائے جو موجودہ صدر کو پسند ہے تو وہ دو ہفتوں کی ڈیڈ لائن دینے کا عمل ہے ۔تقریباً ساڑھے تین ہفتے قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ روس کے پاس یہ ثابت کرنے کے لیے صرف دو ہفتوں کا وقت ہے کہ وہ یوکرین میں جنگ روکنے پر راضی ہے یا پھر نئی اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا چاہتا ہے ۔ انھوں نے تاحال اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے ۔ایک ہفتہ قبل ٹرمپ نے کہا کہ وہ اپنے تجارتی پارٹنرز کو آئندہ دو ہفتوں میں خطوط ارسال کر کے انھیں نئے امریکی ٹیرف کے بارے میں مطلع کریں گے ۔ اس سے قبل مئی میں انھوں نے اشیا کی درآمد پر نیا ٹیکس لگانے کے لیے ‘دو سے تین ہفتے ’ کا وقت متعین کیا تھا لیکن اس پر بھی عمل نہیں ہو سکا۔ 2020 میں صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ آئندہ دو ہفتوں میں ہیلتھ کیئر کے نئے پلان کا اعلان کریں گے لیکن وہ پلان بھی آج تک جاری نہیں ہو سکا۔جنگ اور امن سے متعلق فیصلے کسی بھی صدر کے لیے مشکل ہوتے ہیں لیکن تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ ٹرمپ کی دو ہفتوں کی ڈیڈلائن کے بعد شاذ و نادر ہی کوئی ٹھوس فیصلہ سامنے آتا ہے ۔