جنوبی ایشیا میں امن کیلئے دیرینہ تنازعات کا حل ضروری : اسحاق ڈار : چینی صدر سے ملاقات تعاون بڑھانے پر اتفاق

جنوبی ایشیا    میں   امن    کیلئے    دیرینہ تنازعات    کا    حل    ضروری   :   اسحاق   ڈار   :   چینی   صدر   سے   ملاقات   تعاون   بڑھانے   پر  اتفاق

تیانجن (دنیا نیوز ، نیوزایجنسیاں ) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدارامن کیلئے دیرینہ تنازعات کا حل ضروری ہے ،پاکستان بھارت کے ساتھ سیز فائر پرعمل درآمد کے لئے پرعزم ہے۔۔۔

 چین کے شہر تیانجن میں ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ایس سی اواجلاس میں پاکستان کی نمائندگی میرے لئے اعزازہے ۔وزیر خارجہ نے گزشتہ ماہ ایران پر اسرائیل اور امریکا کے حملوں کو ناقابل قبول قرار دے دیا ، انہوں نے کہا کہ دنیا کودرپیش چیلنجزمیں ایس سی اوکی اہمیت بڑھ گئی ، ایس سی او خطے میں امن کیلئے اہم پلیٹ فارم ہے جب کہ پاکستان طویل مدتی تنازعات کے پرامن حل کا حامی ہے ۔ اسرائیل کی ایران پرجارحیت قابل مذمت ہے ، غزہ میں اسرائیلی مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ میں عالمی برادری اپنا کردارادا کرے ، پاکستان مسئلہ فسلطین کے دوریا ستی حل کا حامی ہے ،بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران پاکستان نے ذمہ دارانہ کردارادا کیا، جنوبی ایشیا میں پائیدارامن کے لئے دیرینہ تنازعات کا حل ضروری ہے ،افغانستان میں امن ایس سی اوخطے کے مفاد میں ہے ، دہشت گردی انسانیت کا مشترکہ مسئلہ ہے ، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے ،دہشت گردی سے عالمی امن کو شدید خطرہ ہے ، غربت کے خاتمے کے لئے پاکستان کی قیادت میں خصوصی ورکنگ گروپ کی کوششیں جاری ہیں۔ نائب وزیر اعظم وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے ہمراہ چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی ، ملاقات میں علاقائی تعاون کی اہمیت پر زور دو طرفہ تعاون پر اتفاق کیا گیا ۔چینی صدر نے وفود کے سربراہان کا خیرمقدم کرتے ہوئے شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت علاقائی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا، جو یوریشیائی خطے اور دنیا کی بڑی آبادی پر محیط ایک تنظیم ہے ۔ قبل ازیں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے لیے چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچے ۔بیجنگ ایئرپورٹ عوامی جمہوریہ چین کی وزارت خارجہ کی ایشیائی امور کے شعبے سے سفیر مس یو ہونگ، چین میں پاکستان کے سفیر خلیل الر حمن ہاشمی اور چینی وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام نے استقبال کیا ، اس موقع پر اسحاق ڈار نے کرغزستان کے وزیر خارجہ کولوبائف سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے عزم کا اعادہ کیا اور باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ۔ مزید برآں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی روسی، ایرانی وزیر خارجہ سے سائیڈ لا ئنز ملا قاتیں ہوئی۔ترجمان دفترخارجہ کے مطابق ملاقات میں پاک روس تعلقات کی مثبت سمت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ،دونوں رہنماؤں کا تجارت، توانائی، زراعت اور دفاع میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا، اسحاق ڈار نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ، نائب وزیراعظم کی ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ملاقات ہوئی ،ملاقات میں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعاون کا جائزہ لیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنمائو ں نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔علاوہ ازیں کوالالمپور میں اسحاق ڈار کی ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم سے بھی اہم ملاقات ہوئی، وزیر خارجہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے نیک خواہشات پہنچائیں اور آسیان کے چیئر کے طور پر ملائیشیا کی قیادت کو سراہا۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے نہ صرف عسکری سطح پر دشمن کے عزائم ناکام بنائے بلکہ سفارتی محاذ پر بھی موثر حکمت عملی سے دنیا کو بھارت کی فاشسٹ پالیسیوں سے آگاہ کیا۔ قبل ازیں شنگھائی تعاون تنظیم کے موقع پر کوالالمپور میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت شکست تسلیم نہیں کرپارہا جبکہ پاکستان کا موقف عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے اور قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا ، نائب وزیراعظم نے کہا کہ جنگ بندی برقرار ہے ، مگر بھارت کی سیاسی قیادت کو شکست ہضم نہیں ہو رہی ہے ۔انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نہ پاکستان کا پانی روک سکتا ہے اور نہ اس کا رخ موڑ سکتا ہے ، اگر بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو یہ جنگ کے مترادف ہوگا ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں