تہران میں فائرنگ، افغان پولیس کا سابق کمانڈر قتل
حملے میں ایک ساتھی بھی ہلاک،دوسرا زخمی، اکرام بغلان ،تخار میں تعینات رہا
تہران(دنیامانیٹرنگ)سابق افغان حکومت کے دور میں صوبہ بغلان اور تخار میں تعینات رہنے والا پولیس کمانڈر اکرام الدین سری تہران میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہو گیا۔ ایک ایرانی اہلکار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ اکرام الدین سری کو اُس وقت گولیاں ماری گئیں جب وہ تہران میں اپنے دو دیگر ساتھیوں کے ہمراہ دفتر سے نکل رہا تھا۔اکرام الدین سری کو ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن سر پر گہرے زخم آنے کے باعث اس کی موت واقع ہو گئی جبکہ اس کے ساتھ دیگر دو ساتھیوں میں سے بھی ایک ہلاک جبکہ دوسرا زخمی حالت میں ہے ۔ایرانی پولیس نے تاحال اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا نہ ہی کسی گروہ نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔یاد رہے ایران میں حالیہ مہینوں میں طالبان مخالف دوسری شخصیت کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا ہے ۔ چار ماہ قبل مشہد میں مقیم ایک افغان جہادی کمانڈر مسلح افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا۔اکرام الدین سری نے 2017 سے 2019 تک سابق افغان صدر اشرف غنی کے دور حکومت میں صوبہ بغلان کے پولیس کمانڈر کے طور پر کام کیا اور بعد میں صوبہ تخار کا پولیس کمانڈر بن گیا۔طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد 2021 میں وہ ایران منتقل ہوگیا اور تب سے وہ تہران میں مقیم تھا۔