پرائمری کی نئی نصابی کتابوں سے اسلام , پاکستان , قوج سے متعلق اسباق اور تصاویر خارج
(ق) سے قرآن کا لفظ حذف ،اول سے پنجم تک کی کتابوں سے رحمت عالم ﷺ، حضرت علیؓ، شاہ عبدالقادر جیلانی ؒ،جشن عید میلاد النبیﷺ کے مو ضو عات بھی غائب
انگریزی ، اردو جماعت سوئم سے حضرت علیؓ کا مضمون نکال کر ہیلن کیلر کا شامل ، ام المومنین خدیجۃ الکبریٰ ؓ اور مسجدکی تعظیم کے حوالے سے مضامین سرے سے ہی خارج پاکستان کا نقشہ ،قائداعظم کا سبق ،یوم آزادی ،فیصل اور بادشاہی مساجد ،میجر عزیزبھٹی ،فوج کی پریڈ ،آپریشن ضرب عضب ، ردالفساد کے مضامین اور تصاویر نکال دی گئیں نصاب کی تبدیلی سازش ہے :وائس چیئرمین پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن ، مضامین خارج نہیں کئے ، بہتر جگہ پر پیش کیا : ایم ڈی پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ لاہور( سید سجاد کاظمی سے ) پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی نئی کتابوں سے اسلام، پاکستان اور فوج سے متعلق اسباق و تصاویر خارج کردی گئیں۔ جماعت اول سے پنجم تک کی کتابوں سے اسلام کے اسباق رحمت عالم ﷺ، حضرت علیؓ، شاہ عبدالقادر جیلانی ؒ،جشن عید میلاد النبیﷺ،مسجدکی تعظیم ،پاکستان سے متعلق مضامین ،قائد اعظم کا سبق، ملک کا نقشہ ،یوم آزادی، مینار پاکستان، ہمارا جھنڈا، علامہ اقبال کی فوٹو اور تاریخی تصاویر اوراس کے علاوہ پاک فوج سے متعلق میجر عزیز بھٹی شہید، پریڈ کی تصاویر سمیت دیگر مواد کونکال دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے جماعت اول سے لیکر پانچویں تک کی تمام نصابی کتب با لخصوص اردو اور انگریزی کی کتابوں سے اسلام، پاکستان اور پاک فوج سے متعلق مواد اور تصویروں کو چن چن کر ختم دیا گیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے پچھلے دور حکومت(2008-2013)میں کھلے مقابلے کی بنیاد پر نصابی کتب تیار کی گئی تھیں۔ان کتابوں میں اسلام، پاکستان اور فوج سے متعلق بہت سا مناسب مواد شامل تھا یہ مواد اور تصاویر اسلام دوستی، جذبہ حب الوطنی اور پاک فوج سے محبت پیدا کرنے اور نئی نسل کو اچھا پاکستانی اور بہترین مسلمان بنانے کیلئے انتہائی مناسب تھا مگر اس کے برعکس وزیر اعلیٰ پنجاب کے موجودہ دور (2013-2018)میں اسلام اور پاکستان دوست کتابوں سے مواد تبدیل کردیا گیا ۔ جن کتابوں سے مواد نکالا گیا ہے وہ تعلیمی سال2015/16کیلئے شائع ہوئی تھیں اور اب جن کتابوں سے مواد غائب ہے وہ نئی کتابیں تعلیمی سال2017/18کیلئے شائع کی گئی ہیں۔ ان کتابوں میں پرائمری حصہ کی جماعت اول،جماعت سوم، جماعت چہارم اور پنجم شامل ہیں۔پرائمری حصہ کی انگریزی کتابوں میں سینئر کنسلٹنٹ کے طور پر ایک انگریز غیر ملکی Nicholas shaw (نکولس شا ) کا نام شائع کیا جارہا ہے ۔اسلام سے متعلق جو مواد کتابوں سے نکالا گیا ہے اس میں اول جماعت کے قاعدہ میں (ق) سے قرآن، قینچی اور قلم لکھا گیا تھا مگر نئی کتاب میں قرآن کا لفظ حذف کردیا گیا مگر قینچی اور قلم برقرار ہیں۔ تیسری جماعت کی اردو کی کتاب کے صفحہ نمبر21تا27سے رحمت عالمﷺ کا اسباق ختم کرکے چند سطروں پر ہمارے نبیﷺ لکھ دیا گیا ہے جبکہ رحمت عالم میں آپﷺ کا تعارف، مدینہ ہجرت، دو جہانوں کیلئے رحمت بناکر بھیجے گئے سمیت طائف کے واقعہ کی تفصیلات درج تھیں۔ انگریزی جماعت سوئم کے صفحہ49سے 56تک حضرت علیؓ کا مضمون نکال کر اس کی جگہ پر ایک انگریزی ماہر ایجوکیشن خاتون ہیلن کیلر کا مضمون شامل کرلیا گیا ہے ۔ اسی طرح انگریزی جماعت پنجم کے صفحہ39سے 47تک کا شاہ عبدالقادر جیلانی ؒکا تفصیلی مضمون نکال دیا گیا ہے ۔ اردو کی کتاب سوئم کے صفحہ78تا82سے جشن عید میلاد النبیﷺ کو مکمل طور پر نکال دیا گیا ہے ۔ اردو سوئم سے ام المومنین خدیجۃ الکبریٰ ؓ سمیت مسجد کی تعظیم کا مضمون سرے سے نکال دیا گیا ہے اسی طرح خانہ کعبہ کی تصاویر، گنبد خضریٰﷺ، حجر اسود، مقام ابراہیم، غار حرا سمیت بادشاہی اور فیصل مساجد کی تصاویر اور قرآن کی تعلیم دیتے ہوئے قاری کی تصویر اور بچوں کی دعا مانگتے ہوئے تصویر کو بھی نکال دیا گیا ۔ پاکستان سے متعلق اردو کی تیسری کتاب کے صفحہ42سے 89تک پاکستان کا نقشہ سرے سے ختم کردیا گیا ہے ۔ پانچویں جماعت کی انگریزی کتاب سے صفحہ63سے 71تک قائد اعظم کا سبق ختم کردیا گیا ۔ چوتھی جماعت کی اردو کی کتاب کے صفحہ 122تا128سے یوم آزادی خارج ہوگیا ۔ اسی کتاب کے صفحہ68تا75سے مینار پاکستان کا سبق نکال دیا گیا ۔ تیسری جماعت کی انگریزی کے صفحہ 1تا9سے ہمارا پرچم کا یونٹ ختم کردیا گیا۔ تیسری کی اردو کی کتاب کے صفحہ29سے علامہ اقبال اور شاہین کی تصاویر خارج،اسی کتاب کے صفحہ37,127,34اور121سے فیصل اور بادشاہی مسجد کی تصاویر غائب۔ تیسری جماعت کی اردو سے شالیمار باغ، عجائب گھر، مزار قائد، مزار اقبال، شاہی قلعہ کی تصاویر نکال دی گئیں۔ اسی طرح ایک ملک و قوم کی حفاظت کرنے والی پاک آرمی کی جانب سے آپریشن ضرب عضب اور اب آپریشن رد الفساد جاری ہونے کے باوجود چوتھی جماعت کی اردو کے صفحہ نمبر89تا96سے 8صفحات پر مشتمل1965کی جنگ کے ہیرو میجرعزیز بھٹی شہیدکے مضمون کو خارج کردیا گیا ہے ۔اسی کتاب سے پاک آرمی کی پریڈ کرتے ہوئے تصاویر اور قومی پرچم کو نکال دیا گیا ہے ۔ یہاں پر بتانا ضروری ہے کہ پنجاب کے اندر اس وقت اول جماعت سے لیکر سکینڈری جماعت کے سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے کل طلبا و طالبات کی تعداد1کروڑ8لاکھ کے قریب ہے ۔ان میں سے پرائمری میں پڑھنے والے بچوں کی تعداد60لاکھ ، مڈل کی 35لاکھ ،نویں دسویں اور ہائر سکینڈری کے بچوں کی تعداد13لاکھ بنتی ہے ۔ دوسری جانب پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین سلیم ملک نے موقف اختیار کیا ہے کہ یہ اوور لیپنگ نہیں بلکہ نصاب میں تبدیلی ہے جو صرف ٹیکسٹ بک پالیسی2007کے مطابق ہی ترمیم ممکن ہوسکتی ہے جس کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ دے چکا ہے اگر ترمیم ممکن تھی تو سب سے پہلے اشتہار دیکر پرائیویٹ پبلشرز سے مسودہ تیار کروائے ،بعد ازاں نظر ثانی کرکے جو مسود ہ ٹھیک ہو اس کو سلیکٹ کیا جائے مگر بورڈ ایسا کرنے کے بجائے سب کچھ خود ہی کئے جارہا ہے ۔ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ سے نصاب کی تبدیلی سوچی سمجھی سازش کے تحت کی جارہی ہے ۔پنجاب ٹیکسٹ بورڈ Tamo(ٹیمو) این جی او سے کتابوں کامسودہ بنوا رہا ہے جس میں بنگلہ دیش اور برٹش کونسل کے افراد شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ خوداپنی کتاب شائع کرنے کامجاز نہیں ہے ہائی کورٹ سے جسٹس اعجاز الاحسن فیصلہ دے چکے ہیں ۔ ہماری حکومت سے اپیل ہے کہ وہ جس طرح کتابیں اپنی پہلی اصل حالت میں موجودتھیں ان کو اسی طرح دوبارہ شائع کیا جائے ۔پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ایم ڈی کا کہنا ہے کہ اردو سوئم، چہارم اور انگریزی سوئم ،پنجم کی کتابوں پر بعض صحافتی حلقوں میں اعتراضات اٹھائے گئے کہ چند مذہبی قومی شخصیات اور واقعات پر مبنی اسباق کو نصابی کتابوں سے خارج کردیا گیا ہے جو کہ حقیقت سے دور اور بے بنیاد ہیں۔ ادارہ نے ہمیشہ اپنی تعلیمی ،قومی ،ثقافتی اور مذہبی ذمہ داریوں کو عمدگی سے نبھایا ہے ۔ انہوں نے مزیدوضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان موضوعات کو ختم نہیں کیا گیا بلکہ موضوعات کی درجہ بندی کرتے ہوئے انہیں مختلف جماعتوں اور مضامین میں بہتر ، موزوں جگہ پر پیش کیا گیا ہے ۔ یہ تبدیلیاں ماہر ین تعلیم کی آرا اور ترجیحات کو مد نظر رکھ کر کی گئی ہیں۔ نصابی کتابیں عالمی تقاضوں سے پوری طرح ہم آہنگ ہیں۔مزید برآں اسلام، پاکستان اور ہماری مسلح افواج سے متعلق مواد میں کسی قسم کی کمی نہیں کی گئی ۔