عمران کی نئے گھر آمد،جلدی میں 4بیگ ائیر پورٹ پر ہی بھول گئے
کارکنوں کا رہائشگاہ کے باہر مظاہرہ،این اے 124میں خان مدنی کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ
لاہور ،ملتان(سپیشل رپورٹر،اپنے نیوز رپورٹر سے ،نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان گزشتہ روز لاہور آمد کے فوری بعد اپنے نئے تعمیر شدہ گھر زمان پار ک پہنچ گئے ،عمران خان نے اپنی نئی رہائش گاہ کا تفصیلی معائنہ کیا ،کچن کا سامان جوسر ، سینڈ وچ میکر وغیرہ بھی پہنچا دیا گیا،نئے گھر کی خوشی میں مٹھائی بھی تقسیم کی گئی۔اس موقع پر علیم خان نے انتخابی سرگرمیوں کے بارے میں عمران خان کو بریف کیا ۔قبل ازیں عمران خان اپنی اہلیہ بشریٰ کے ہمراہ خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد سے لاہور ائیرپورٹ حج ٹرمینل پہنچے تو پارٹی قائدین نے انہیں خوش آمدید کہا۔ ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے کے باعث چیئرمین پی ٹی آئی کی آمد کا وقت باربار تبدیل کیا گیا ۔عمران خان عوامی ردعمل کے پیش نظر اتنی جلدی سے ائیرپورٹ سے رخصت ہوئے کہ اپنے سامان والے چار بیگ ائیرپورٹ پر ہی بھول گئے جنہیں دوسری گاڑی سے زمان پارک پہنچایا گیا۔ادھر این اے 124 کے ناراض کارکنوں نے زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا اور این اے 124 میں محمد خان مدنی کے بجائے نعمان قیصر کو کو ٹکٹ دینے پر احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ محمد خان مدنی کو ٹکٹ دیا جائے ،پی پی 154کے کارکن بھی عمران خان کی رہائشگاہ کے باہرموجود تھے ۔علاوہ ازیں مسلم لیگ ن کے رہنما ملک نسیم حسین راں نے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔انہوں نے شاہ محمود قریشی کی موجودگی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا پارٹی کے جو بھی فیصلے ہیں تسلیم کرتے ہیں، ذاتی رائے کے اظہار کو اختلاف نہیں کہا جا سکتا، ٹکٹوں کا فیصلہ عمران خان اور پینل نے کیا۔ انکا کہنا تھا جہانگیرترین کی دل سے عزت کرتاہوں ، انہوں نے عمران خان اور پارٹی کا بھرپورساتھ دیا، ان کا تحریک انصاف میں اہم کردارہے ، انکی جہدوجہدکو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا جہانگیر ترین ذاتی کام سے لندن گئے ہیں ،وہ واپس آکر پارٹی میں متحرک نظر آئیں گے ۔ انہوں نے کہا ایسا پروگرام لائیں گے کہ عام آدمی کی زندگی آسان ہو، پارٹی کا منشور تیار ہو چکا ہے اور غربت میں کمی لانا ہمارا منشور ہے ، پارٹی خوشحال بلوچستان کا ایک پروگرام رکھتی ہے ، ہم دکھاوے کے منصوبے نہیں بنائیں گے ، روز گار پیدا کرنے کا ٹھوس منصوبہ ہے ۔ انہوں نے کہا کراچی کبھی بھی پیپلز پارٹی کا گڑھ نہیں رہا۔ شہباز شریف کہیں سے بھی انتخابی مہم کا آغاز کر سکتے ہیں ۔