پاک عرب سوسائٹی کی اراضی 1500 کنال , فروخت 5200 کردی
ایف ون ، ٹو ، تھری ،سی پرل اوردیگر غیر قانونی بلاک بنا کر شہریوں کو لوٹا گیا ،نیب نے ریکار ڈ حاصل کر لیا ایک پلاٹ4،4 بار فروخت،مسجد کی جگہ پر بھی تعمیرات ،سڑک 200فٹ سے 80 فٹ ہو گئی،متاثرین کا مظاہرہ
لاہور(نمائندہ دنیا ) پاک عرب سوسائٹی انتظامیہ نے مبینہ جعلسازی سے 1500 کنال کے بجائے کاغذوں میں 52 سوکنال زمین شہریوں کو فروخت کر دی ۔ایف ون ، ٹو ، تھری ، سی پرل اور دیگر غیر قانونی بلاک بنا کر شہریوں کو لوٹا گیا ،نیب حکام نے ایل ڈی اے سے سوسائٹی کا تمام ریکار ڈ حاصل کر لیا ۔نیب حکام نے متاثرین کو انصاف کی یقین دہانی کرا دی ۔ذرائع کے مطابق پاک عرب سوسائٹی سابق سینیٹر گلزار احمد کی ملکیت تھی تاہم ان کی وفات کے بعد ان کے بیٹوں نے معاملات دیکھنا شروع کئے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر گلزار کے بیٹے عمار نے مبینہ طور پر ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر میجر( ر) مرتضیٰ کے ساتھ مل کر شہریوں کو سستے پلاٹ دینے کا جھانسہ دے کر اربوں روپے لوٹے ۔انتظامیہ کی جانب سے ایف ون ، ٹو ،تھری ،سی پرل اور اوور سیز کے نام پر نئے بلاک بنائے گئے ، انتظامیہ کے پاس مجموعی زمین 1500سو کنال تھی لیکن غیر قانونی طورپر ایل ڈی اے حکام کی مبینہ ملی بھگت سے کاغذوں میں 5200 کنال پر پلاٹ بنا کر فروخت کر دئیے گئے ۔نیب نے جب تحقیقات کا آغاز کیا اور ریکارڈ حاصل کیا تو معلوم ہوا کہ 1 پلاٹ 3 سے 4 افراد کو فروخت کیا گیا ہے اور یہ تمام فراڈ مبینہ طور پر انتظامیہ اور پراپرٹی ڈیلر آصف بھٹی نے مل کر کیا اور نئے بلاک میں پارک اور مسجد کے لئے مختص جگہ پر بھی تعمیرات کرا دیں جبکہ 200 فٹ کی مین بلیووارڈ کو 80 فٹ کر کے باقی جگہ پر پلاٹ بنا کر فروخت کر دئیے گئے ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ کسی بھی بلاک کا نقشہ ایل ڈی اے سے منظور نہیں اور انتظامیہ نے ابتک نئے بلاکوں کے 5 نقشے بنا کر مارکیٹ میں جگہ فروخت کر دی ہے ۔گزشتہ روز پاک عرب کے متاثرین نے نیب آفس کے باہر مظاہرہ بھی کیا جس پر نیب تفتیشی افسر نے ان سے ملاقات کرنے کے بعدیقین دلوایا کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے گا اور جلد اس کرپشن میں ملوث افراد کو گرفتار بھی کیا جائے گا ۔