24دسمبر اہم تاریخ :بڑے فیصلے آسکتے ہیں

24دسمبر اہم تاریخ :بڑے فیصلے آسکتے ہیں

نواز ، مریم کیخلاف دائرالعزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ آئیگا، زرداری،فریال کیخلاف کارروائی متوقع

لاہور (دنیا نیوز)میزبان"دنیا کامران خان کے ساتھ" کے مطابق سیاسی کارکنوں کی نگاہیں اس وقت 24دسمبر پر جمی ہوئی ہیں ،24دسمبر بہت اہم دن ہوگا، 24 دسمبر کو حزب اختلاف کے سر سے چھتری اتر سکتی ہے ۔ اس روز احتساب عدالت نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف دائر العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ سنائے گی اسی روز چیف جسٹس ثاقب نثار منی لانڈرنگ کے بہت اہم کیس کی سماعت کریں گے ۔جے آئی ٹی منی لانڈرنگ کے بارے میں اپنی حتمی رپورٹ جمع کراچکی ہوگی اور 24دسمبر کارروائی کا دن ہوگا،اس کیس میں آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور براہ راست نامزد ہیں اور چیف جسٹس اس روز جے آئی ٹی کی رپورٹ پر احکامات صادر کرسکتے ہیں ۔یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ 24دسمبر سے پہلے نواز شریف اور مریم نواز،آصف زرداری اور فریال تالپور کی گرفتاری خارج از امکان نہیں ایک جانب نواز شریف کی سزا معطلی کے خلاف نیب کی اپیل کی سماعت کسی بھی دن سپریم کورٹ میں ہوسکتی ہے اور اس حوالے سے کوئی بھی حکم سامنے آسکتا ہے اگر سپریم کورٹ کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل ہوتا ہے تو نواز شریف اور مریم نواز کی فوری طور پر گرفتاری ہوجائے گی اور ان کی سزا بھی بحال ہو جائے گی ،اسی طرح آصف زرداری اور فریال تالپور جمعہ تک عبوری ضمانت پر ہیں ان کی ضمانت میں تین تین بار توسیع ہوچکی ہے ،اگر اس بار ضمانت میں توسیع نہیں ہوتی تو ان کی گرفتاری خارج از امکان نہیں گویا 24دسمبر کو حزب اختلاف کی دونوں بڑی جماعتوں کے سربراہان کی چھتری اڑ سکتی ہے ہمیں نہیں پتا کہ یہ ہوگا یا نہیں تاہم 24دسمبر کے بعد کے حالات انتہائی دلچسپ ہوں گے اس حوالے سے سیاسی تجزیہ کار فہد حسین نے کہا کہ یہ امر خارج از امکان نہیں کہ نواز شریف اور آصف زرداری جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں ،العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ نواز شریف کے خلاف ہوتا ہے تو انھیں جیل جانا پڑے گا۔عین ممکن ہے سپریم کورٹ آصف زرداری کے خلاف 24دسمبر کو کوئی حکم صادر کردے یہ ان کی گرفتاری کا حکم بھی ہوسکتا ہے اس وقت خبریں گرم ہیں کہ اس ماہ کے آخر میں بڑی گرفتاریاں ہورہی ہیں ،اگر اس دوران یہ دونوں گرفتاریاں ہوتی ہیں تو یہ حیرانی کی بات نہیں ہوگی، نواز شریف پہلے بھی گرفتار ہوچکے ہیں ،جو رد عمل آنا تھا وہ آچکامیرا نہیں خیال کہ پنجاب میں کوئی زیادہ شور شرابہ ہوگاسندھ میں ممکن ہے کہ پیپلز پارٹی کا کچھ ردعمل ہولیکن زیادہ گڑ بڑ نہیں ہوگی۔پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ آصف زرداری اورنواز شریف قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔شہباز شریف اور نواز شریف این آر او چاہتے ہیں تا کہ مریم بی بی بچ جائیں اب کیا ہوگا اس کا علم اللہ کو ہے یا عدلیہ کو پتا ہے ۔ آصف زرداری کو پتا چل گیا ہے کہ دال میں کالا ہے اور بلاوا آسکتا ہے ۔ عمران خان کل مجھے کہیں توپیپلز پارٹی کا پتا نہیں لیکن مسلم لیگ ن میں گروپ بنے گا ،آصف زرداری کی سیاست دھوکے کی سیاست ہے ،آئندہ سیاسی منظر نامے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ان کا یہ آخری چکر ہے ،اس چکر میں اگر یہ چکر دے جاتے ہیں تو پھر اللہ تعالیٰ اس قوم پر رحم کرے اس وقت چوروں اور چوکیدار کے مابین جنگ ہے اور اس ملک میں انصاف کا بہت بڑا دن آنے والا ہے ۔دوسری طرف مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہاہے کہ حکومت اکثریت کھوچکی ہے ، سردار اختر مینگل اپوزیشن بینچوں پر آچکے ہیں۔ حکومت اندر سے ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہے ، ہم نے ابھی تبدیلی کا فیصلہ نہیں کیا ، تبدیلی کافیصلہ کرلیا تو حکومت 72گھنٹے میں اقلیت میں بد ل جائیگی ۔ اپوزیشن کا یکطرفہ احتساب کیا جارہاہے ، حکومت کوغیر جمہوری رویہ نہیں اپناناچاہیے ۔پروگرام میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہاہے کہ میں سندھ بینک میں سیاسی مداخلت نہیں کرتا اور نہ کسی بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہوں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں