وزیر اعظم کا وزیر اعلیٰ اور دو وزرا سے اظہار ناراضی
پنجاب کے بڑے ہسپتالوں کو ٹھیک کریں،ہر ضلع سے مجرموں کو پکڑیں
لاہور(رپورٹ:محمد حسن رضا سے )وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں اہم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے ا ٓگئی۔ عمران خان نے پنجاب میں ہر ضلع کے تمام بڑے مجرموں کی گرفتاری کی منظوری دیدی، آئی جی پنجاب نے ہر ضلع سے 20بڑے مجرموں (بدمعاشوں ، جرائم پیشہ عناصر اور غنڈہ گرد عناصر)کی فہرست سے متعلق عمران خان کو بریف کیا تھا اور منظوری مانگی تھی، عمران خان نے آئی جی پنجاب کوفوری طورپر ان کی گرفتاری کی منظوری کے بعد ہر ہفتے رپورٹ پیش کرنے کے احکامات بھی دیئے ۔ وزیراعظم نے پولیس کے تفتیشی طریقہ کار میں تبدیلی کی ہدایت بھی کی ، وزیر اعظم نے ملزموں کو تفتیش کے دوران اذیتی حربوں کا نوٹس لے لیا اور حکم دیا کہ یہ طریقہ کار نہ صرف غیر انسانی بلکہ قابل مذمت ہے ، فوری تدارک ضروری ہے ۔بدقسمتی سے نظام کی ناکامی کی وجہ سے عوام کی خدمت کرنیوالے عوام سے اپنی خدمت کرواتے رہے ، اس تاثر کو یکسر تبدیل ہونا چاہئے ۔عمران خان کا کہنا تھا جب بڑے لوگوں کو ہاتھ ڈالا جائے تو چھوٹے ویسے ہی چھپ جائیں گے ، عمران خان نے پنجاب میں صحت سے متعلق تحفظات کا اظہار کیااور کہا کہ ہسپتالوں میں لوگوں کا بہت رش ہوتا ہے جسے دیکھ کر مجھے بہت دکھ ہوتا ہے ، عوام کوبہتر سہولیات ملنی چاہئیں، عمران خان نے دو صوبائی وزرا وزیر سپورٹس تیموربھٹی اور وزیر ہایئر ایجوکیشن راجہ ہمایوں یاسر کو طلب کیا اور ان کی کارکردگی بہتر نہ ہونے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ گزشتہ روز وزیراعظم سے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی ملاقات میں عمران خان نے کچھ معاملات پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ معاملات بہتر انداز میں چلائے جائیں، جس کے بعد عثمان بزدار مسلسل اجلاسوں میں پریشان دیکھائی دیئے ۔ ذرائع کا کہنا تھا عمران خان نے پولیس اصلاحات سے متعلق آئی جی پنجاب کو کہا ہر صورت صوبے سے بدمعاشی کا کلچر ختم کریں، آئی جی صاحب آپ کے متعلق سنا ہے کہ آپ ایک اچھے کمانڈر ہیں اور کارکردگی بھی ایسی ہی ہونی چاہیے ، صوبے سے بدمعاشی کا عنصر مکمل طورپر ختم ہونا چاہیے ، اگر یہ ختم کردیں تو صوبے میں مثبت تبدیلی آجائے گی، عمران خان نے آئی جی پنجاب کو ہدایت دی کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کریں، یہ بہت ضروری ہے کہ ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے ایسے عناصر کو جیل میں ڈالا جائے اور سزائیں دلوائی جائیں۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اجلاس میں عمران خان نے جرائم کی شرح میں اضافے پرجہاں ناراضگی کا اظہار کیا وہاں کہا کہ تھانہ کلچر میں مثبت تبدیلی نہیں آئی ،سابق حکومت کے دور میں پولیس کا غلط استعمال کیا گیا جس نے پولیس کا نظام ہی خراب کر کے رکھ دیا ، عمران خان نے کہا پنجاب کے تھانہ کلچر میں تبدیلی لانا ہو گی، پنجاب میں معاملات کوبہتر کریں تاکہ عوام کے مسائل فوری طورپر حل ہو سکیں،عمران خان نے یہ بھی کہاکہ عوام تھانہ کچہری کی روایتی پریشانیوں سے بھی محفوظ رہیں گے ،عوام میں پولیس کا امیج بھی بہتر ہوگا۔عمران خان نے کہا اگر نظام میں سزا اور جزا نہیں ہو گی تو اس سے نظام میں خرابی ہو گی اور وہ ناکام ہو جائے گا ۔ عمران خان کی سربراہی میں صحت کی سہولیات کی فراہمی سے متعلق اجلاس میں عمران خان نے جائزہ لینے کے بعد کہا پنجاب کے بڑے ہسپتالوں کو ٹھیک کریں، انہوں نے ہدایت کی کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سروس ڈلیوری پر خصوصی فوکس کیا جائے ،غریبوں کیلئے ٹیسٹ اورتمام ادویات فری ہونی چاہئیں ۔