تبلیغی اجتماعات کے شرکا جہاں ہوں وہیں رکھا جائے گا

 تبلیغی اجتماعات کے شرکا جہاں ہوں وہیں رکھا جائے گا

پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کو امتحانات کے بغیر اگلی کلا س میں بھیجنے کی تجویز قیدیوں کی اپنے خاندانوں، رشتہ داروں اور وکلا کے ساتھ ملاقاتیں تا حکم ثانی معطل

لاہور(رپورٹ:محمد حسن رضا سے )پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تبلیغی اجتماعات کے شرکا کو انہی اضلاع میں میں رکھا جائے جہاں وہ موجود ہیں اورتبلیغی جماعتوں میں شامل تمام ملکی و غیر ملکی افراد کی سکریننگ کی جائے گی، پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کو امتحانات کے بغیرچھٹیوں کے کام میں کارکردگی کی بنیاد پر اگلی کلا س میں ترقی دینے کی تجویز پیش کر دی گئی ،معاملہ پنجاب کابینہ کو بھجوایا جائے گا ۔ پنجاب بھر کی جیلوں اور قیدیوں سے متعلق محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے تیار کیا جانیوالا 32نکات پر مشتمل ایس او پیز منظوری کے بعد جاری کر دیا گیا ۔ صوبہ میں مستحق افراد کی امداد کیلئے ڈویژن کی سطح پر مخیر حضرات کی کمیٹیاں قائم کر دی گئیں۔امداد کو کسی بھی صورت سیاسی نہیں ہونے دیں گے ، امداد صرف اور صرف ضرورت مند کو ہی ملے گی ۔چیف سیکرٹری پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان خان کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں صوبہ میں مستحق افراد کی امداد کیلئے ڈویژن کی سطح پر مخیر حضرات کی کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔اجلاس میں چیف سیکرٹری نے کہا تبلیغی جماعتوں میں شامل افراد کی سکریننگ کا فیصلہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے کیا گیا ہے ، سکریننگ کے بعد جن افرادمیں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آئیگا انکو قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔چیف سیکرٹر ی نے کہا عوام کیساتھ ساتھ،ڈاکٹروں، پیرامیڈیکل سٹاف اور دیگر عملہ کا تحفظ حکومت کی ترجیح ہے اورہر ضلع کی ڈیمانڈ کے مطابق پرسنل پروٹیکشن ایکیوپمنٹ کی فراہمی بلا تعطل جاری رہے گی۔دوسری جانب کورونا وائرس کی وبا سے قیدیوں کو محفوظ بنانے کیلئے ایس او پیزجاری کر دیئے گئے ہیں ، ایس او پیز کے مطابق قیدیوں کی اپنے خاندانوں، رشتہ داروں اور وکلا کے ساتھ ملاقاتیں تا حکم ثانی معطل رہیں گی۔ انڈر ٹرائل قیدیوں کی عدالتوں میں حاضری بھی معطل رہے گی ۔ جیل میں فرائض سرانجام دینے والے افسر اور اہلکار محکمانہ اجازت کے بغیر جیل کی عمارت سے باہر نہیں آئیں گے ۔ قیدیوں کی ایک بیرک سے دوسری بیرک منتقلی بھی تاحکم ثانی نہیں ہو گی۔ جیل میں قیدیوں کا کسی فیکٹری کام یا حاضری کیلئے اکٹھا ہونا بھی منع ہو گا۔ جیل سپرنٹنڈنٹ جیلوں کی صفائی اور ڈس انفیکشن کو یقینی بنائے گا۔ صفائی کے عملے کو کووڈ -19 سے متعلق آگہی دی جائے گی تاکہ وہ انفیکشن سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھتے ہوئے صفائی کا کام باقاعدگی سے جاری رکھیں۔ہر نئے آنے والے قیدی کو 14 روز کیلئے قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ ہر مشتبہ قیدی کو فوری طور پر صحت مند قیدیوں سے علیحدہ کر کے قرنطینہ کیلئے مختص علاقے میں منتقل کر دیا جائے گا۔ قرنطینہ میں رکھے گئے افراد کا ایک دن میں دو مرتبہ طبی معائنہ ہو گا۔ جیل ہسپتال کے تمام مریض چاہے وہ کورونا وائرس کے مشتبہ نہ ہوں ایک میٹر کا فاصلہ رکھیں گے ۔سپرنٹنڈنٹ میڈیکل آفیسراور پیرا میڈیکس کی مدد سے جیل کے عملے کی تربیت یقینی بنائے گا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں