ٹڈی دل بے قابو, فصلیں تباہ, متاثرہ کسانوں کیلئے 50 ارب سبسڈی کا اعلان

ٹڈی دل بے قابو, فصلیں تباہ, متاثرہ کسانوں کیلئے 50 ارب سبسڈی کا اعلان

61اضلاع میں فصلوں کو نقصان پہنچا ،بلوچستان کے 31، پختونخوا کے 11، پنجاب کے 12، سندھ کے 7اضلاع متاثر ہوئے ، این ڈی ایم اے کھاد سمیت دیگر اشیا پر سبسڈی دی جائیگی ، قومی ایکشن پلان کے تحت کارروائیاں جاری ، جہازوں کے ذریعے ٹڈی دل کا خاتمہ کرینگے : فخر امام

لاہور ، کراچی، اسلام آباد (آئی این پی، مانیٹرنگ ) پنجاب اور سندھ میں ٹڈی دل بے قابو ، حملے میں ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں،صادق آباد میں ٹڈی دل نے ایک بار پھر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں کپاس اور آم کے باغات کو شدید نقصان پہنچا جبکہ محکمہ زراعت کے عملے کی جانب سے سپرے کیا گیا ۔مقامی کسانوں کا کہنا تھاٹڈی دل کے حملے میں کپاس کی فصل مکمل طور پر تباہ ہو گئی ،ملک کے 61 اضلاع میں ٹڈی دل نے حملے کرکے فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ،صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ناکافی اقدامات کے سبب کسان شدید گرمی کے باوجود ہاتھوں میں تھال اور پلاسٹک کی بوتلیں لئے اپنی مدد آپ کے تحت ٹڈی دل بھگانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ،دنیا پور، کوٹ مٹھن، کہروڑ پکا اور میلسی میں گندم اور کپاس کی فصلیں شدید متاثر ہو ئیں۔ ترجمان (این ڈی ایم اے )کے مطابق بلوچستان میں 31، خیبر پختونخوا میں 11، پنجاب میں 12 اور سندھ میں 7 اضلاع ٹڈی دل کے حملے سے متاثر ہوئے ہیں ۔ترجمان کا کہنا تھاٹڈی دل کے خاتمے کیلئے مختلف اضلاع کے 3 ہزار 600 ہیکٹر رقبے پر سپرے کیا گیا ۔ ادھر وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ فخر امام نے کہا ٹڈی دل سے متاثرہ کسانوں کو کھاد سمیت دیگر اشیا پر 50 ارب کی سبسڈی دیں گے ، بچوں کے تحفظ کے بیورومیں تحائف کی تقسیم کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر نے کہا پوری دنیا کو کورونا وائرس کا چیلنج درپیش ہے ، ٹڈی دل کا مسئلہ بھی سر اٹھا رہا ہے ، وہ 27 برس بعد پاکستان میں داخل ہوئی اور روزانہ 170 کلو میٹر سفر کرتی ہے ، قومی ایکشن پلان کے تحت اس کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں،محکمہ زراعت ، ڈپٹی کمشنر اور پاک فوج کے جوان اس کامقابلہ کر رہے ہیں ، فخر امام نے کہا جون میں ٹڈی دل کے غول مسقط سے حملہ آور ہوں گے ، جہازوں کے ذریعے ان کا خاتمہ کریں گے ، پلانٹ پروٹیکشن کے پاس 1990 میں 20 جہاز تھے ، اب صرف 2 ہیں ، ایک گر کر تباہ ہو گیا، مزید 5جہاز منگوا رہے ہیں ، ہمارے پاس ماہرین کی بھی کمی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں