کورونا بحران:حکومتی پالیسیاں اموات بڑھنے کی ذمہ دار
لاک ڈاؤن کرنا، سخت کرنا یا نرم کرنا یہ سب فیصلے حکومت کے تھے
(تجزیہ: سلمان غنی) وزیراعظم عمران خان نے کورونابحران کو چیلنج قرار دیتے ہوئے خود مانیٹر کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ آنے والے چند روز میں اموات بڑھ سکتی ہیں لہٰذا جس صوبے میں ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہوگا، وہاں ایکشن لیں گے ۔ حکومت کی اپوزیشن کے حوالے سے پریشانی یہ ظاہر کر رہی ہے کہ خرابی خود ان کے اندر موجود ہے اور اموات کی تعداد میں اضافہ ان کی پالیسیوں کے نتیجہ میں ہوا نہ کہ اپوزیشن کے کسی کردار کے باعث رونما ہوا کیونکہ لاک ڈاؤن کرنا، نہ کرنا، سخت کرنا یا نرم کرنا یہ تمام فیصلے حکومت کے تھے ۔ عید الفطر سے قبل ماہرین، ڈاکٹرز، میڈیا یہ چیختا چلاتا نظر آیا کہ اس صورتحال میں لاک ڈاؤن نرم ہوا تو اس کے گھمبیر نتائج ہوں گے یہ جن بوتل سے نکلنے کے بعد قابو نہیں آئے گا کیا یہ نرمی اپوزیشن کے دباؤ کے نتیجہ میں تھی یا صنعتکاروں، تاجروں اور دیگر طبقات کا دباؤ تھا ، جب وزیراعظم عمران خان واقعتا خود کو قوم و ملک کے حوالے سے جوابدہ سمجھتے ہیں تو پھر انہیں بڑے فیصلوں میں اپنے سیاسی ساتھیوں کو اعتماد میں لیکر چلنا چاہیے ۔ وزیراعظم عمران خان بار بار یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ ہم غریب اور محنت کش کو حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے ،لیکن عملاً پالیسیوں کی تشکیل میں سیاسی افراد کا کردار کم نظر آ رہا ہے ۔