افغان امن: آرمی چیف سے روسی نمائندے، امریکی کمانڈر کی ملاقاتیں

افغان امن: آرمی چیف سے روسی نمائندے، امریکی کمانڈر کی ملاقاتیں

امریکی جنرل اور جنرل باجوہ کاسکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال،دہشتگردی کیخلاف پاکستانی کوششوں کا اعتراف ، پوٹن کے نمائندے کی امن کیلئے پاکستان کے کردارکی تعریف،امید ہے پاک روس تعلقات مزید فروغ پائیں گے : کابلوف

لاہور(نیو زڈیسک)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی سنٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل کینتھ ایف میکنزی جونیئر اورروسی صدر ولادیمیر پوٹن کے افغانستان میں نمائندے ضمیر کابلوف نے گزشتہ روز جی ایچ کیو میں الگ الگ ملاقاتیں کرتے ہوئے افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا ۔آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل باجوہ اور جنرل میکنزی جونیئر نے خطے کی سکیورٹی صورتحال خصوصاً افغانستان میں جاری مصالحتی عمل اورباہمی دلچسپی کے امورپر تبادلہ خیال کرتے ہوئے افغان مسئلے کے سیاسی حل کی اہمیت پر اتفاق کیا، اس موقع پرآرمی چیف نے کہا پاکستان افغانستان میں قیام امن کی کوششوں کیلئے پرعزم ہے کیونکہ یہ پاکستان میں قیام امن کیلئے بہت ضروری ہے ۔ اس موقع پر امریکی مہمان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور علاقائی امن واستحکام یقینی بنانے کیلئے پاکستان کی شاندار کوششوں کا اعتراف کیا۔ دوسری طرف آرمی چیف سے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے افغانستان میں نمائندے ضمیر کابلوف نے بھی ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور ، علاقائی سلامتی کی صورتحال اور افغان امن عمل میں پیشرفت پر بات چیت کی۔ اس موقع پر جنرل باجوہ نے کہاپاکستان و افغانستان دونوں ممالک میں قیام امن خطے کے بہترین مفاد میں ہے ۔ روسی مہمان نے افغان امن عمل کیلئے پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ پاک روس تعلقات بتدریج مزید فروغ پائیں گے ،فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں