واٹس ایپ گروپوں میں چینی کی قیمتوں پر سٹے بازی
70 روپے کلو چینی کی مصنوعی طور پر 95روپے سے زائد تک بولی:ذرائع سٹے کی رقم تھرڈ پارٹی اکائونٹ میں منتقل کی جاتی رہی:فرانزک رپورٹ
لاہور(فہد شہبازخان)چینی کی قیمت پر واٹس ایپ گروپوں میں سٹے بازی کی جاتی ہے ، 70 روپے کلو چینی کی مصنوعی طور پر 95 روپے سے زائد تک قیمت لگائی جاتی رہی اور اس طریقے سے کمائی گئی غیرقانونی رقم تھرڈ پارٹی اکائونٹ میں منتقل کی جاتی رہی۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی شوگرمافیا اور سٹے بازوں کے گٹھ جوڑ سے متعلق فرانزک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ رمضان المبارک میں چینی کی قیمت کو مصنوعی طور پر بڑھانے کیلئے سٹے باز متحرک ہوچکے تھے ۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے اہم سٹے بازوں کو گرفتار کرکے 6 لیپ ٹاپس، 2 سی پی یوز، 1 ہارڈ ڈرائیو، 1 ڈی وی آر ،34 سمارٹ فونزقبضے میں لئے ہیں ۔ جن کی فرانزک رپورٹ کے مطابق سٹے باز واٹس ایپ گروپ میں آنے والے مہینوں کیلئے چینی کی مصنوعی قیمت لگاتے ، گروپ میں سٹے باز مولوی ظہیر نے جے ڈبلیو ڈی، اتحاد شوگرملز کے چینی کے 10 ٹرک 94 روپے فی کلو کی قیمت میں بک کئے ، اسی وقت دوسرے سٹے باز ملک عابد علی نے رمضان المبارک کیلئے پچاس ٹرک چینی 95.9روپے فی کلو پر بک کی ۔ اسی طرح 19 مارچ 2020 کو شوگر ٹریڈ ایکسچینج کے واٹس ایپ گروپ میں سٹے بازوں کی گفتگو کا ریکارڈ بھی سامنے آیا ہے ، جس کے مطابق ایک سٹے باز نے کہا چینی کی 100 کلو کی بوری اب دس ہزار روپے میں ہوگی، دوسرے پیغام میں کہا گیا کہ 100کلو چینی کی بوری رمضان میں 11 ہزار روپے پر جائے گی ۔ دوسری جانب 38 بوگس اکائونٹس کی تفصیلات بھی سامنے آئی ہیں جن میں سٹے بازی سے حاصل غیرقانونی رقوم منتقل کی جاتی تھیں۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ رقوم تھرڈ پارٹی اکائونٹ میں منتقل ہوتی رہیں ۔ سٹے بازی میں بولی لگنے کا طریقے کار بھی منظرعام پر آگیا۔ جبکہ ایک ہی روز چینی مختلف قیمتوں پر آنیوالے دنوں کیلئے بک کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔ جیسا کہ یکم مارچ 2021 کو عابد علی سٹے باز نے چینی کے 24 سو تھیلے 90.5 روپے فی کلو کے حساب سے بک کیے ،اسی دن یعنی یکم مارچ 2021 کو 10 مارچ کیلئے 91 روپے فی کلو، 15 اور 20مارچ کیلئے 91.5 روپے فی کلو کے حساب سے تھیلے بک کیے گئے ۔ یہ تمام آرڈرز جے ڈبلیو ڈی شوگر ملز کی جانب سے دئیے گئے اور یہ کام واٹس ایپ کی بولی کے ذریعے کیا گیا۔ذرائع کے مطابق سٹے پر فروخت ہوئے مال کو ملز کے ریکارڈ میں سٹاک میں موجود اور فروخت نہ ہوا مال ظاہر کیا جاتا ہے ،تحقیقات کے دوران سٹے بازی کے 16واٹس ایپ گروپ جن میں 256 تک ممبران شامل تھے ، پکڑے گئے ہیں۔ایسے گروپس میں جے ڈبلیو ڈی کے علاوہ آر وائی ایم ، الائنس گروپ، المعیز تھل انڈسٹریز گروپ، اومنی گروپ، حمزہ شوگر گروپ، شریف گروپ، اشرف، فیکٹو، پتوکی اور شیخو شوگر ملز شامل ہیں۔ جبکہ فرانزک رپورٹ میں 30 سٹے بازوں کی تفصیلات بھی شامل ہیں جو ان ملز کیلئے کام کرتے ہیں ۔ ان میں ماجد ملک، فرقان بابا فرنٹ مین ہیں اور لاہور میں کام کرتے ہیں، ملک عابد علی جے ڈبلیو ڈی ،اشرف، فیکٹو اور دیگر شوگر ملز کیلئے سٹے بازی کرتے ہیں اور یہ مبینہ طور پر خرم شہزاد بھٹی کے فرنٹ مین کا کام کرتے ہیں اور لاہور میں کام کرتے ہیں۔ خرم شہزاد ،شیخ ساجد مقبول ،شیخ محمد طفیل ، مولوی ظہیر ،محمد وقاص اشرف چاولہ ،محمد اسد پرویز بٹ،جنید بٹ ،مستنصر منصور ،اسد حسین،خواجہ محمد عمران ،محمد مشتاق پراچہ ، عاطف پراچہ ،محمد اسلم بھٹی ،حاجی ہیرا کمیشن ایجنٹ ،عامر آصف ،راشد ملتانی ،شیخ قمر سلیم ،مرزا محمد ندیم اشرف ، خم چاند دیوانی، مانگا رام، جگل کشور، سنتوش ،اویس علی ، فیصل ضیا الدین بٹ،عمر صلاح الدین بٹ،یاسر مشتاق ، حاجی ضمیر احمد و دیگر بھی شامل ہیں ۔ اسی طرح سہیل صفدر بٹ گارڈن ٹائون لاہور میں کام کرتے ہیں اور کالے دھن کو سفید کرنے کیلئے سرمایہ داروں کا سرمایہ انویسٹ کرتے ہیں۔ فیصل مشتاق مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں بھی ملوث رہے اور یو اے ای فرار ہیں۔سٹے بازوں کے پکڑے گئے واٹس ایپ گروپس میں سے شوگر ٹریڈ واٹس ایپ گروپ 9 مارچ 2019 ، پاک شوگر، انفو واٹس ایپ گروپ 8 اپریل 2019 ، تھری سٹار شوگر ٹریڈرز 29نومبر2019، شوگر ٹریڈرز 18 جنوری 2020 ، شوگر بزنس 19 فروری 2020، شوگر پاکستان 6 مارچ 2020، شوگر ٹریڈرز 25 مارچ 2020، آل پاکستان شوگر واٹس ایپ گروپ 14جولائی 2020، پاکستان شوگر گروپ 22جنوری 2021، شوگر ڈیلرز پاکستان 20 ستمبر 2020، شوگر ٹریڈ ایکسچینج 11 جنوری 2021، شوگر مرچنٹ گروپ 10 فروری 2021 کو بنایا گیا۔ اس کے علاوہ دیگر گروپ بھی شامل ہیں ۔